• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ: دیوالیہ ہونے سے بچنے کیلئے متعدد کونسلز بیل آؤٹ پیکیج حاصل کر سکتی ہیں، سروے

مانچسٹر(ہارون مرزا) برطانیہ میں چار میں سے ایک کونسل اگلے دو برس میں دیوالیہ ہونے سے بچنے کیلئے بیل آؤٹ پیکیج حاصل کر سکتی ہے۔ ایک سروے کے مطابق 10میں سے ایک کونسل نے اگلے برس 2بلین سے زائد کے فنڈنگ فرق کے درمیان حکومت کے ساتھ ہنگامی امداد پر تبادلہ خیالات کیا ہے۔ لوکل گورنمنٹ ایسوسی ایشن کی طرف سے کرائے گئے چیف ایگزیکٹوز کے سروے کے مطابق کونسلز ممکنہ بحران کے بارے میں خبردار کر رہی ہیں۔ اگلے برس دو بلین سے زائد فنڈنگ گیپ کے باعث عوامی خدمات میں کٹوتی ہو سکتی ہے۔ ایل جی اے کے چیئر لوئیس گِٹنز نے کہا کہ مقامی حکومتوں کو غیر معمولی فنڈنگ ایمرجنسی کا سامنا ہے جس میں مزید لوگوں کو فنڈنگ کی غیر یقینی صورتحال میں دھکیلا جا رہا ہے۔ بجٹ میں کٹوتیوں سے فنڈنگ کے بڑھتے ہوئے فرق کو پورا کرنے کیلئے درکار معاشرے کے سب سے زیادہ کمزور ممبران اور ان خدمات پر اثر پڑےگا جن پر ہماری کمیونٹیز ہر روز انحصار کرتی ہیں۔مقامی خدمات کے تحفظ کیلئے ایل جی اے چانسلر ریچل ریوز سے مطالبہ کر رہا ہے کہ وہ خزاں کے بجٹ میں کونسل کے مالیات کو مستحکم کریں جس میں ایک کثیر مالیاتی تصفیہ اور مقامی حکومت کے مالیاتی نظام کو تبدیل کرنے کا جائزہ شامل ہے فروری میں غیرمعمولی 19کونسلزکو سرکاری بیل آؤٹ معاہدے دیئے گئے جنہیں غیر معمولی مالی امداد (ای ایف ایس) کہا جاتا ہے تاکہ وہ اپنی توازن قائم کرنے کیلئے اپنے قانونی فرض کو پورا کریں۔ اس نے کونسلز کو رقم ادھار لینے اور زمین اور عمارتیں بیچنے کی غیر معمولی اجازت دی۔ ایل جی اے نے متنبہ کیا کہ عارضی مالی ریلیف فراہم کیا گیا لیکن مستقبل میں مزید قرضوں اور اخراجات کے ساتھ پہلے سے جدوجہد کرنے والی کونسلز کو اوورلوڈ کر سکتا ہے۔ ایل جی اے کے سروے سے پتہ چلتا ہے کہ 10میں سے ایک کونسل نے پہلے ہی وزارت ہاؤسنگ، کمیونٹیز اور لوکل گورنمنٹ کے ساتھ ہنگامی امداد حاصل کرنے پر بات چیت کی ہے جس کیلئے 2025-26 اور 2026 27-میں درخواست دینے کا امکان ہے ،یہ تعداد بڑھ کر 44فیصد ہو جائے گی ۔سروے سے پتہ چلتا ہے کہ سب سے بڑا دباؤ سماجی نگہداشت سے آتا ہے، اس کے بعد خصوصی تعلیمی ضروریات اور معذوری خدمات، اسکول کی نقل و حمل اور بے گھر ہونا بھی سرفہرست ہے۔ ایل جی اے کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ مہنگائی اور اجرت کے دباؤ کے ساتھ ساتھ خدمات کی بڑھتی ہوئی مانگ ہے، سروے سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ کونسلز آپریشن اور خدمات کے اوقات کو کم کرنے فرنٹ لائن عملے کی تعداد میں کمی، انتظار کے اوقات میں توسیع اور فیسوں میں اضافے پر غور کر رہی ہیں۔ دو تہائی کونسلز نے کہا کہ پارکس، سبز جگہیں اور کھیل متاثر ہوں گے۔ 10میں سے تقریباً آٹھ کونسلز نے کٹوتیوں کیلئے معذور بالغوں اور بوڑھے لوگوں کیلئے خدمات اور مدد کی نشاندہی کی ہے، دو تہائی نے یہ بھی کہا کہ بچوں، نوجوانوں اور خاندانوں کے لیے خدمات اور مدد متاثر ہوں گی۔ کاؤنٹی کونسلز نیٹ ورک نے کہا کہ انگلینڈ کی 26سب سے بڑی کونسلز 2027تک دیوالیہ ہونے کا اعلان کر سکتی ہیں۔بڑھتی ہوئی طلب اور لاگت کے نتیجے میں انگلینڈ کی 38کاؤنٹی اور انگلینڈ کی سب سے بڑی یونٹری اتھارٹیز نے اس سال بڑے خسارے کی نشاندہی کی ہے۔

یورپ سے سے مزید