• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غیر قانونی تارکین وطن کی ایک اور کشی حادثے کا شکار ہوگئی، دو افراد جاں بحق

لندن (نمائندہ جنگ) انگلش چینل عبورکر نے کی کوشش میں غیر قانونی تارکین وطن کی ایک اور کشی حادثے کا شکار ہو گئی جس کے نتیجے میں دو انسانی جانیں ضائع ہو گئیں جبکہ امدادی سرگرمیوں کے دوران مجموعی طو رپر پچاس کے قریب افراد کو زندہ بچا لیا گیا۔ برطانوی ذرائع ابلاغ کے مطابق فرانسیسی میری ٹائم حکام کا کہنا ہے کہ کیلیس کے قریب سمندر میں لائف جیکٹ کی موجودگی کے بعد ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا۔ چینل میں تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے دو افراد کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا گیا کہ 46سے زائدافراد کو زندہ بچا لیا گیا ہے چینل اور نارتھ سی کے لئے فرانسیسی سمندری پری فیکچر نے کہا کہ بدھ کی صبح کیلیس کے ساحل پر پیش آنے والے واقعے کے بعد امدادی سرگرمیاں شروع کی گئیں۔ تلاش کے دوران جہاز پر سوار دو بے ہوش افراد کو ابتدائی طبی امداد دی گئی مگر بعد ازاں ان کی حالت نہ سنبھلنے پر ان کی موت کی تصدیق کر دی گئی۔ ریسکیو مشن میں طبی ٹیم کے ساتھ دو کشتیاں اور ایک ہیلی کاپٹر استعمال کیا گیا۔ حکام نے مزید کہا کہ زندہ بچ جانے والوں کی دیکھ بھال لینڈ ریسکیو سروسز کے ذریعے کی گئی۔ پبلک پراسیکیوٹر دفتر نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے رواں سال اب تک فرانسیسی کوسٹ گارڈ کی طرف سے 47ہلاکتوں کی اطلاعات سامنے آ چکی ہیں مگر چیف ایگزیکٹیو چیرٹی سیف پیسیج انٹرنیشنل ڈاکٹر وانڈا وائپرسکا نے کہا ہے کہ چینل میں ایک سانحے میں ایک بچے کی موت کے بعد اس خطرناک سفر میں مزید دو افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ حکومت کو فوری طور پر محفوظ راستے کھولنے چاہئیں ان کے بغیر اسمگلرز جنگ اور ظلم و ستم سے بھاگنے والے لوگوں کے لیے محفوظ متبادل کی کمی کا فائدہ اٹھاتے رہیں گے۔ ہمیں ڈر ہے کہ ہم یہاں تحفظ تک پہنچنے کی کوششوں میں مزید لوگوں کو مرتے ہوئے دیکھیں گے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل یوکے کے پناہ گزینوں اور تارکین وطن کے حقوق کے پروگرام کے ڈائریکٹر اسٹیو ویلڈیز سائمنڈز نے کہا کہ چینل میں اموات خوفناک حد تک معمول بن چکی ہیں انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ خطرناک کراسنگ کی کوشش کرنے کے لیے محفوظ متبادل ترتیب دے۔ ہوم آفس کے ترجمان نے کہا کہ انسانی اسمگلنگ کرنے والے گروہ صرف اپنے منافع کی پرواہ کرتے ہیں انہیں کسی کی جان کی پروا نہیں، ان کے کاروباری ماڈل کو ختم کرنے اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانا اشد ضروری ہے۔ حکومت کی نئی بارڈر سیکورٹی کمانڈ لوگوں کے اسمگلروں کی تفتیش گرفتاری اور مقدمہ چلانے کی ہماری کوششوں کو بڑھاوا دے گی برطانوی ہوم آفس کے تازہ ترین اعدادو شمار کے مطابق رواں سال اب تک 28,353 افراد چھوٹی کشتیوں میں چینل عبور کر کے برطانیہ پہنچے ہیں آنے والوں کی تعداد2023کے اسی مقام کے مقابلے میں 9فیصدزیادہ 2022کے مقابلے میں25فیصد کم ہے۔

یورپ سے سے مزید