کراچی (رپورٹ : بابر علی اعوان) پاکستان سے پولیو وائرس کے خاتمے کا خواب رواں سال بھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکا بلکہ گزشتہ تین سالوں کے مقابلے میں رواں سال زیادہ کیسز سامنے آگئے۔ گزشتہ چند سالوں کے دوران ملک میں پولیو وائرس کے کیسز میں بتدریج کمی آئی تھی، 2023میں6 کیسز ، 2022میں 20جبکہ 2021میں صرف ایک کیس رپورٹ ہوا تھا جس پر ماہرین صحت امید کر رہے تھے کہ پاکستان پولیو وائرس کے خاتمے کے قریب پہنچ چکا ہے لیکن رواں سال 40 کیسز سامنے آگئے جس نے ایک بار پھر ان امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے۔ پاکستان کو بھی دنیاکے دیگر ممالک کی طرح شروع سے پولیو وائرس کے کیسز کا سامنا رہا تاہم ملک میں شروع سے اب تک پولیو وائرس کے کیسز کا ریکارڈ موجود نہیں لیکن اگر گزشتہ سترہ سالوں کا ریکارڈ دیکھا جائے تو اس دوران1398 بچے پولیو وائرس سے معذور ہوئے ۔ 2020میں 84کیسز سامنے آئے جس کو روکنے کی بھرپور کوشش کی گئیاور2021میں صرف 1کیس سامنے آیا لیکن 2022 میں پھر 20 کیسز سامنے آگئے، 2023میں پھر کیسز میں کمی ہوئی اور 6 کیسز رپورٹ ہوئے لیکن رواں سال اب تک 40 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔ پولیو سےبچاؤ کے قطرے پلانے والے 74سے زائد ورکرز قاتلانہ حملوں میں اپنیجانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ۔