ڈھاکہ (اے ایف پی) نگران حکومت کے رہنما نے گزشتہ روزکہا کہ بنگلہ دیش کی مطلق العنان سابق رہنما کوبے دخل کرنے والے انقلاب کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے شیخ حسینہ کا پرتعیش محل کو میوزیم بنایا جائے گا۔نوبل امن انعام یافتہ محمد یونس نے وزیر اعظم کی سابق سرکاری رہائش گاہ گنبھابن محل کا دورہ کرتے ہوئے کہا کہ عجائب گھر میں ان کی غلط حکمرانی اورانہیں اقتدار سے ہٹانے کیلئے عوام کے غصے کی یادوں کو محفوظ کرناچاہیے۔84 سالہ مائیکرو فنانس کے علمبردار کو طلبہ کی قیادت میں ہونے والی بغاوت ، جس نے حسینہ واجدکو 5 اگست کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے ہندوستان فرار ہونے پر مجبور کیا،کے بعد ملک کا چیف ایڈوائزر مقرر کیا گیا ۔حسینہ واجدکے 15 سالہ دور حکومت میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں دیکھنے میں آئیں، جن میں ان کے سیاسی مخالفین کی بڑے پیمانے پر گرفتاریاں اور ماورائے عدالت قتل شامل ہیں، اور بنگلہ دیش کی ایک عدالت نے رواں ماہ ان کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے ۔