اسلام آباد (نمائندہ جنگ) ہم کسی افغان شہری کو کسی ہمسایہ ملک میں جہاد کی اجازت نہیں دیتے، ہم نے فتویٰ جاری کیا ہے کہ پاکستان میں جہاد نہیں ہوسکتا، پاکستان کی افغانستان سے سیکیورٹی ایشوز پر شکایات ہیں، کچھ غیر ریاستی عناصر دراندازی کرتے ہیں، ہماری پالیسی انتہائی واضح ہے کہ ہم غیر ریاستی عناصر کی حمایت نہیں کرتے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان میں افغان ناظم الامور سردار احمد شکیب نے اسلام آباد میں انسٹی ٹیوٹ آف ریجنل سٹڈیزکے زیر اہتمام ’’پاکستان، افغانستان اور وسطی ایشیا کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانا‘‘ کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ضلع کرم میں جاری فسادات میں ہمارا کوئی ہاتھ نہیں ، اگر افغانستان سے کوئی ضلع کرم آتا ہے تو یہ ہماری پالیسی نہیں ہے ، افغان سرزمین کے پاکستان کے خلاف استعمال ہونے کے الزامات عائد کئے جاتے ہیں، اگر ہم اس پر قابو پانا چاہیں تب بھی یہ ممکن نہیں ہوگا۔ امید کرتے ہیں کہ چمن سپن بولدک و دیگر سرحدی تجارتی گزر گاہیں ہمارے باہمی تعلقات کو مضبوط بنائیں گی سردار احمد شکیب نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان دونوں کو سیکیورٹی چیلنجز کا سامنا ہے، افغانستان نے طویل خانہ جنگی کا سامنا کیا۔