سکھر (بیورو رپورٹ) سندھ کے حقوق کے حصول اور دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے منصوبہ کیخلاف قوم پرست جماعتوں کی جانب سے احتجاجی تحریک کا آغاز کردیا گیا۔ سندھ ترقی پسند پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی کی قیادت میں ببرلو بائی پاس پر احتجاجی دھرنا دیا گیا، کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور مطالبات کے حق میں نعرے بلند کئے۔ دھرنے کے باعث قومی شاہراہ کے دونوں اطراف گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، سندھ، پنجاب، بلوچستان آنے و جانے والی سیکڑوں چھوٹی و بڑی گاڑیوں میں سوار مسافروں بالخصوص خواتین و بچوں کو اذیت ناک صورتحال کا سامنا کرنا پڑا۔ دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں ڈاکٹر قادر مگسی، جام فتاح سمیجو ودیگر نے کہاکہ سندھ کا پانی دیگر صوبوں کا دینے کا منصوبہ قبول نہیں، سندھ کی لاکھوں ایکڑ زرعی زمین پہلے ہی بنجر ہورہی ہے، اس منصوبے سے سندھ خشک سالی کا شکار ہوجائیگا، اپنے حصہ کا پانی کسی کو نہیں لینے دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ببرلو بائی پاس پر دھرنے کے بعد 24نومبر کو کراچی میں احتجاجی دھرنا دیں گے24نومبر کے کراچی کے دھرنے میں سندھ کی تمام سیاسی جماعتوں اور سندھ میں بسنے والے تمام افراد کو شریک ہونے کی دعوت دیں گے۔ آخری سطور لکھے جانے تک دھرنا جاری تھا اور قومی شاہراہ پر ٹریفک معطل تھی۔