ڈیرہ اسماعیل(ایجنسیاں)جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے امن و امان کی صورت حال پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے ادارے جرائم کے ساتھ ہیں ان کو اللہ کا خوف نہیں ہے‘پارلیمنٹ کی خود مختاری سے کبھی انکار نہیں کیا مگر پارلیمنٹ اسلام کے منافی قانون سازی نہیں کر سکتی‘جمہوریت کا مقصد یہ ہے کہ عوام کی مرضی کے خلاف زبردستی ان پر کوئی مسلط نہیں ہوگا‘الیکشن تو ہو جاتے ہیں لیکن نتائج کوئی اور مرتب کرتا ہے‘مسلح گروہ نے نظام پر قبضہ کررکھا ہے ‘ہم ملک میں دہشت گردی کو بھی اپنی عوام کو بلیک میل کرنے کیلئے استعمال کرتے ہیں ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئین کہتا ہے تمام قوانین آئین و سنت کے تابع ہونگے، قران اور سنت کے منافی کوئی قانون نہیں بنایا جائے گا، یہ ملک سیکولر نہیں ہے‘ آج تک اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات مرتب ہو کر پارلیمنٹ میں آتی رہی لیکن پارلیمان میں پیش ہونے کے بعد پتہ نہیں کس کمرے میں بند ہوئیں لیکن 26 ویں ترمیم کے تحت پارلیمان میں اسلام نظریاتی کونسل کی سفارشات پر بحث ہوگی اور بالآخراس کا نتیجہ قانون سازی کی صورت میں نکلے گا۔