کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)پاکستان مسلم لیگ (ن) بلوچستان کے نظریاتی کارکنوں جہانگیر خان خروٹی ، نور درانی ، شمع شہزاد نے کہا ہے کہ کا رکنوں کے جائز مسائل حل کرنے کی بجائے فون کرکے دھمکیاں دی جارہی ہیں ، پارٹی قائد نواز شریف کے سیاسی سپاہی ہیں ،دھمکیوں سے گھبرانے والے نہیں ، پارٹی کی مرکزی قیادت کی یقین دہانی پر گورنر ہاوس کے سامنے دھرنا 4 روز کیلئے ملتوی کردیا ہے ۔ یہ بات انہوں نے جمعرات کو عید درانی ، نعیم دہوار ، زبیدہ بھٹی ، شاہد مگسی ، ناصر اچکزئی اور دیگر کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس میں کہی ۔ جہانگیر خروٹی نے کہا کہ بلوچستان میں مسلم لیگ (ن) کی مخلوط حکومت میں ہونے کے باوجود کارکن اپنے مسائل کے حل کیلئے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں ،مسلم لیگ بلوچستان کے نظریاتی کارکنوں نے نظرانداز کئے جانے کے خلاف 2 نومبر کو گورنر ہاؤس کے سامنے دھرنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد مبینہ طور پر صوبے کی اعلیٰ شخصیت نے فون کرکے مجھے اور دیگر ساتھیوں کو دھمکیاں دیں ہم انہیں بتادینا چاہتے ہیں کہ ہم مرعوب نہیں ہونگے اگر مجھے یا کسی نظریاتی کارکن کو نقصان پہنچا تو اس کی ذمہ دارمذکورہ شخصیت ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے مرکزی رہنماؤں نے فون کرکے 4 روز کے اندر مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے اگر 4 نومبر تک کوئی پیش رفت نہ ہوئی تو 5 نومبر کو پریس کانفرنس کے ذریعے دھرنے کی آئندہ تاریخ کا اعلان کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں ہمارے ساتھی نور درانی پر حملہ کرکے انہیں زخمی کیا گیا جس کی ایف آئی آر تھانے میں درج کرائی گئی لیکن تاحال حملے میں ملوث ملزمان گرفتار نہیں ہوئے ہم آئی جی پولیس سے اپیل کرتے ہیں کہ ملزمان کو گرفتار کرکے سزا دی جائے ۔ مسلم لیگ (ن) کی اقلیتی رہنما شمع شہزاد نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی پیٹرک سینٹ مسیح کے انتقال کے بعد خالی ہونے والی نشست پر مسیح برادری کا حق تھا لیکن کراچی سے ایک شخص کو لاکر اسمبلی کا رکن منتخب کرادیا گیا جسے ہم کسی صورت قبول نہیں کریں گے ۔