• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
اسلام آباد(فاروق اقدس) گزشتہ روز قومی ایئر لائن کی نیلامی کے حوالے سے دس ارب روپے کی پیشکش کی گئی تھی اس رقم کو اگر گذشتہ برس دسمبر میں تیار ہونے والی پی آئی اے کی فنانشنل رپورٹ کے تناظر میں دیکھا جائے تو نہ صرف افسوسناک بلکہ مضحکہ خیز صورتحال بھی سامنے آتی ہے ، 7200ملازمین بھاری بوجھ ہیں ،،مذکورہ رپورٹ کے مطابق پی آئی اے کے کل اثاثہ جات کی مالیت 56 کروڑ ڈالر (72 ارب 110 کروڑ 4 لاکھ روپے )ہے، جبکہ پی آئی اے پر قرضوں کا کل حجم تقریباً پونے تین ارب ڈالر (تقریباً آٹھ سو ارب روپے) ہے۔ اس میں پینشن فنڈز، پراویڈنڈ فنڈ اور ادھار فیول کی خطیر رقم شامل ہے۔حالانکہ حکومت نے پی آئی اے کو فروخت کے لیے پیش کرنے پر ان قرضوں کو کم و بیش اپنے کھاتے میں ڈالتے ہوئے ان کو تقریباً دوسو ارب روپے تک یعنی ایک چوتھائی کر دیا۔ یعنی جو کوئی بھی پی آئی اے خریدے گا اس کے حصے میں دو سو ارب روپے ادا کرنے کی ذمہ داری بھی ہو گی۔یوں وفاقی کابینہ سے منظور شدہ رقم 85 ارب روپے اور دو سو ارب روپے کے قرضے ملا کر پی آئی اے کے 60 فیصد حصص آپ کے نام ہو سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ قومی ایئرلائن کے 7200 مستقل ملازمین بھی ایک بھاری بوجھ کی شکل میں آئیں گے۔
اہم خبریں سے مزید