• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دہلی کا معروف اردو بازار ماند پڑگیا، چند دکانیں قائم، باقی میں ہوٹل

نئی دہلی (اے ایف پی) پرانی دہلی کے چہل پہل سے آباد قلب میں واقع اردو بازار جو اردو ادب پر کتب کی فروخت کے لیے شہرت کا حامل تھا اب ماند پڑتا جارہا ہے وہاں کے کتب فروش محمد محفوظ عالم اپنی دکان میں اداس نظر آئے جن کے پاس اب اردو ادب پر چند کتابیں ہی بچی ہیں۔ اردو صدیوں سے شاعروں کی زبان رہی ہے اورا ٓج بھی کروڑوں لوگ اردو بولتے ہیں، اردو کا بڑا گرانقدر ماضی ہے کہ کیسے ثقافتوں نے مل کر ہندوستان کی پیچیدہ تاریخ مرتب کی ہے لیکن ہندی کی یلغار نے اردو کی بالادستی کو شدید متاثر کیا۔ اردو اس جھوٹے تاثر سے جدوجہد کررہی ہےکہ یہ فارسی و عربی رسم الخط پر ایک درآمد شدہ زبان ہے جسے ہندو اکثریتی بھارت میں مسلمانوں کی زبان سمجھا جاتا ہے۔ 52؍ سالہ محفوظ عالم کا کہنا ہے ایک وقت تھا جب سال میں 100؍ کتابیں شائع ہوتی تھیں لیکن اب اردو کی پہلی جیسی اہمیت اور مقبولیت نہیں رہی۔ 400؍ سالہ قدیم جامع مسجد دہلی کے سائے میں اردو بازار کی تنگ گلیاں اردو ادب کا مرکز رہیں لیکن اب وہاں ان کتابوں کی دکانوں کی جگہ کباب اور نہاری کے ہوٹلوں نے لے لی ہے۔
اہم خبریں سے مزید