• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

محکموں میں رابطوں کا فقدان، غیر سنجیدہ رویہ، ایم ڈی کیٹ کی تاریخ طے نہ ہوسکی

کراچی(سید محمد عسکری) صوبائی محکمہ صحت، صوبائی محکمہ بورڈز و جامعات اور آئی بی اے سکھر کے درمیان ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کے حوالے سے رابطے کے فقدان اور غیر سنجیدہ روئیے کی وجہ سے تاحال سندھ میں نہ تو ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کی تاریخ طے ہو پائی ہے اور نہ ہی یہ طے ہو پایا ہے کہ آئی بی اے کراچی کے ٹیسٹ سے منع کرنے کے بعد کراچی میں ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کون کرائے گا۔ سندھ ہائی کورٹ 26 اکتوبر کو ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں ہونے والی بے قاعدگیوں پر سندھ حکومت کو 4 ہفتوں میں ٹیسٹ دوبارہ لینے کا حکم دے دیا تھا اور کراچی میں ذآئی بی اے کراچی جب کہ اندرون سندھ آئی بی اے سکھر کو ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ لینے ہدایت کی تھی تاہم آئی بی اے کراچی کے ٹیسٹ لینے سے منع کرنے کے خط کے باوجود محکمہ صحت نے معاملہ کو سنجیدہ ہی نہیں لیا ہے صرف اب تک ایک رسمی سا اجلاس ہوا ہے جس میں آئی بی اے کراچی نے ٹیسٹ لینے سے معذوری ظاہر کی اور اجلاس ختم ہوگیا اب محکمہ صحت کے پاس 20روز سے بھی کم دن رہ گئے ہیں جس میں 38 ہزار 41امیدواروں کا ٹیسٹ کرانا ہے جب کہ کراچی کے ٹیسٹ کے حوالے سے بھی فیصلہ کرنا ہے کیونکہ اگر کراچی کے ٹیسٹ کی ذمہ داری بھی آئی بی اے سکھر کو دی جارہی ہے تو اس حوالے تاحال محکمہ صحت نے کوئی تحریری احکامات جاری نہیں کیئے ہیں۔ کراچی کے ٹیسٹ میں 12 ہزار 500سو 72 امیدواروں نے شرکت کی تھی۔ ادہر ذرائع نے جنگ کو بتایا ہے کہ سیکریٹری صحت ریحان بلوچ نے تاحال آئی بی اے سکھر کو ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ لینے کے سلسلے میں کوئی تحریری احکامات دیئے ہیں نہ ہی وسائل اور رقم فراہم کرنے کے یقین دہانی کرائی ہے جب کہ ٹیسٹ کے لیے تاریخ بھی مقرر نہیں کی ہے اس کے علاوہ آئی بی اے سکھر کے پاس انٹرمیڈیٹ پری میڈیکل کی سطح کے سوالات کا بنک بھی نہیں ہے۔ جنگ نے سیکریٹری صحت ریحان بلوچ سے متعدد بار رابطے کی کوشش کی مگر انھوں نے جواب نہیں دیا۔
اہم خبریں سے مزید