عمرے کے نام پر شہریوں سے فراڈ کے کیس میں ملزم اور مدعیٔ مقدمہ میں صلح نامہ کرنے پر سندھ ہائی کورٹ نے مدعیٔ مقدمہ پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔
سماعت کے دوران جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے کہا ہے کہ پہلے مقدمہ درج کراتے ہیں پھر کمپرومائز کر لیتے ہیں، اس پوری مشینری کو بیوقوف سمجھ رکھا ہے؟ جس قسم کا مقدمہ درج کرایا ہے اس میں کمپرومائز نہیں ہوتا۔
عدالت نے مدعیٔ مقدمہ سے کہا کہ ابھی آپ کو بھی جیل بھیجتے ہیں تاکہ ملزم کے ساتھ مدعی بھی جیل میں رہے، ٹرائل کورٹ میں جا کر ملزم کے خلاف شواہد پیش کریں۔
ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ ٹریول ایجنٹ ملزم پر مدعی نے عمرے کے ویزے کے لیے 14 لاکھ روپے لینے کا الزام لگایا تھا۔