مانچسٹر (علامہ عظیم جی) برطانیہ خصوصاً نارتھ ویسٹ اور گریٹر مانچسٹر میں اسلاموفوبیا اور نسلی منافرت میں اضافہ ہو رہا ہے جس کی وجہ سے نسلی و مذہبی اقلیتی کمیونٹیز میں خوف کی لہر ابھر رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار ورکرز پارٹی کے مرکزی رہنما اور سٹی کونسل کے کونسلر چوہدری شہباز سرور نےمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ گریٹر مانچسٹر میں مختلف سٹی کونسلز، پولیس اور دیگر اداروں میں اسلامو فوبیا بڑھتا چلا جا رہا ہے ،انہوں نے کہا کہ اس مسئلے کے حل کیلئے مقامی کمیونٹی کو اعتماد میں لینے کی اشد ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ برطانیہ کی مروجہ سیاسی جماعتوں لیبر پارٹی، کنزرویٹو پارٹی، لب ڈیم وغیرہ میں اس مسئلے پر پراسرار خاموشی ہے جس کے نتائج کسی بھی وقت ہولناک ہو سکتے ہیں۔ کونسلر شہباز سرور نے کہا کہ انہوں نے سٹی کونسل مانچسٹر کے فورم پر اسلامو فوبیا اور بڑھتے ہوئے نسل پرستی کے رجحان کیلئےآواز بلند کی ہے تاہم اس سلسلے میں کسی بھی کارنر سے کوئی خاطرخواہ کام نہیں ہو رہا، انہوں نے کہا کہ مجھے خدشہ ہے کہ اگر خدانخواستہ پھر کبھی نسلی یا اسلاموفوبیا کے تحت بڑھتی ہوئی نفرت نے تشدد کا راستہ اختیار کیا تو ملک کی ساکھ اور برطانوی معیشت کو بہت بڑا دھچکا لگ سکتا ہے ،ضرورت ہے کہ لیبر پارٹی اسلامو فوبیا کیلئے سنجیدہ اقدام کرے اور عوام کے ساتھ روابط رکھنے والے حکومتی اداروں پولیس ،سٹی کونسل کے ایسے شعبے جو عوامی مسائل سے متعلق ہیں اور سکولز وغیرہ میں اسلامو فوبیا اور نسلی منافرت کے خاتمے کیلئے تمام کمیونٹیز کو اعتماد میں لے کر ہم آ ہنگی پیداکرنےکیلئے کام کیا جائے۔ کونسلر شہباز نے کہا کہ انہوں نے اس سلسلے میں مختلف تنظیموں اور ذمہ دار حلقوں سمیت سٹی کونسل کو خطوط اور ای میلز کی ہیں تاکہ اسلاموفوبیا کا خاتمہ کیا جا سکے، انہوں نے کہا کہ حالیہ فلسطین، غزہ میں ہونے والی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی وجہ سے بھی احساس محرومی میں اضافہ ہوا ہے، اس لیے ضروری ہے کہ حکومت اور اپوزیشن مل کر عالمی امن کیلئے موثر کاوشیں کریں۔