• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آسٹریلیا سے آج دوسرا ون ڈے، پاکستان کو باؤنسی وکٹ پر بیٹرز سے بہتر کارکردگی کی امید

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان کو آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے سیریز جیتنے کیلئے آخری دونوں میچ جیتنا ہوں گے۔ پاکستان اور آسٹریلیا کے دورمیان دوسرا میچ جمعے کو ایڈیلیڈ اوول میں کھیلا جائے گا۔ آسٹریلوی ٹیم میں فاسٹ بولر جوش ہیز ل ووڈ کی واپسی ہوگی۔ دو طرفہ سیریز میں پاکستان کا ریکارڈ اچھا نہیں ہے۔ پاکستان نے گذشتہ 14میں سے صرف دو میچ جیتے ہیں۔ تاہم ایڈیلیڈ کی بائونسی پچ پر پاکستانی فاسٹ بولروں کو ایک بار پھر اچھا شو دکھانا ہوگا جبکہ بیٹرز بھی بہتر کارکردگی کی امید ہے۔ حارث رئوف اور نسیم شاہ کی کارکردگی کو اہم قرار دیا جارہا ہے۔ بابر اعظم نے پہلے میچ میں37رنز 44گیندوں پر بنائے تھے ان کی بیٹنگ میں کارکردگی پاکستان کیلئے اہم ہوگی۔ پاکستان نے اس گرائونڈ پر آخری کامیابی 12 رنز سےدسمبر1996 میں وسیم اکرم کی قیادت میں حاصل کی تھی۔ پہلے میچ میں آسٹریلیا نے سخت مقابلے کے بعد دووکٹ سے کامیابی حاصل کی تھی۔ میچ پاکستانی وقت کے مطابق صبح ساڑھے 8بجے شروع ہوگا۔ ایڈیلیڈ میں پاکستان نے28سال سے کوئی فتح حاصل نہیں ہے ۔ اس گراؤنڈ پر کھیلے گئے 8میچز میں قومی ٹیم محض ایک فتح حاصل کرنے میں کامیاب ہوسکی ہے۔ جس میں ثقلین مشتاق نے 5 وکٹیں لے کر جیت میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ اس گراؤنڈ پر پہلے بیٹنگ کرنے والی ٹیم کا اوسط اسکور 276 رہا ہے جبکہ دوسرے نمبر پر بیٹنگ کرنے والی ٹیم کا اوسط 265 رنز ہے۔ یہ گرائونڈ 86 ون ڈے میچوں کی میزبانی کرچکا ہے، جس میں پہلے بیٹنگ کرنے والی ٹیم نے 46 بار کامیابی حاصل کی اور ہدف کا تعاقب کرنے والی ٹیم 38 بار کامیابی حاصل کی ہے۔ پاکستانی فاسٹ بولر نسیم شاہ مکمل فٹ ہوکر میچ کھیلیں گے ان کا کہنا ہے کہ مکمل فٹ ہونے کے باوجود کریمپس (درد) کسی بھی وقت ہوسکتے ہیں۔ کریمپس ریکور ہونے میں زیادہ وقت نہیں لگتا، جب کریمپس پڑے تو وقت کم تھا اس لیے اوور مکمل نہیں کر سکا۔ پہلا ون ڈے قریب جا کر ہارے تھے، اُمید ہے کہ دوسرا ون ڈے جیت کر سیریز برابر کریں گے۔ ایڈیلیڈ کی پچ اچھی ہے، مثبت کرکٹ کھیلنا ہو گی، میچ کے بعد اس پر بات ہوئی کہ کن چیزوں کو بہتر کیا جا سکتا ہے۔ میچ کے بعد باتیں ہوتی ہیں کہ یارکر نہیں کی، فلاں بال نہیں کی، پچ کی کنڈیشن اور صورتِ حال کے مطابق بولنگ کر رہے تھے۔ جب بیٹنگ کیلئے جاتا ہوں تو کوشش ہوتی کہ وکٹ آسانی سے نہ دوں، آخری بال تک فائٹ کروں ۔

اسپورٹس سے مزید