جنیوا (نیوز ڈیسک) 2024 تاریخ کا گرم ترین سال ثابت ہونے والا ہے اور یہ پہلا سال ہوگا جب عالمی درجہ حرارت 1.5ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر جائے گا۔یہ بات یورپی موسمیاتی ادارے Copernicus Climate Change Service (سی سی سی ایس) کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں بتائی گئی۔بیان میں کہا گیا کہ 2024میں عالمی درجہ حرارت صنعتی عہد سے قبل کے مقابلے میں 1.55 ڈگری سینٹی گریڈ سے زائد رہنے کا امکان ہے۔خیال رہے کہ 2015کے پیرس معاہدے میں طے کیا گیا تھا کہ عالمی درجہ حرارت کو 1.5ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز نہیں کرنے دیا جائے گا۔ اس معاہدے میں دنیا بھر کے ممالک سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں کمی لائی جائے تاکہ درجہ حرارت میں اضافے کو 2ڈگری سینٹی گریڈ تک محدود رکھا جا سکے بلکہ کوشش کی جائے گی کہ وہ 1.5ڈگری سینٹی گریڈ سے اوپر نہ جائے۔ 2 ڈگری سینٹی گریڈ کی بالائی حد کو سائنس دانوں نے ناقابل تلافی حد قرار دیا ہے کیونکہ اس سے دنیا کو تباہ کن حالات کا سامنا ہوگا۔ یورپی ادارے کی ڈپٹی ڈائریکٹر Samantha Burgess نے کہا کہ یہ عالمی درجہ حرارت کے ریکارڈز میں ایک نیا منفی سنگ میل ثابت ہوگا اور رپورٹ سے کاپ 29موسمیاتی کانفرنس کو مدد ملے گی کاپ 29کانفرنس کا آغاز 11نومبر کو آذربائیجان میں ہو رہا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ اکتوبر میں عالمی اوسط درجہ حرارت صنعتی عہد سے قبل کے مقابلے میں 1.65ڈگری سینٹی گریڈ زائد رہا۔ یہ گزشتہ 16ماہ میں 15واں مہینہ تھا جب اوسط عالمی درجہ حرارت 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ ریکارڈ ہوا۔