کراچی (صباح نیوز) سندھ ہائی کورٹ نے پولیس کو لاپتہ شہری کو ہر ممکن طور پر تلاش کرنے کا حکم دیتے ہوئے تفتیشی افسر کو یہ ہدایت کی کہ معاملے پر پیش رفت رپورٹ متعلقہ مجسٹریٹ کو دے۔ جمعہ کو عدالت میں سرکاری ملازم ثاقب آفریدی کی 2015 سے گمشدگی کے کیس کی سماعت ہوئی۔جسٹس صلاح الدین پہنور نے استفسار کیا کہ وجہ کیا ہے؟ شہری کو کیوں اٹھایا ہوا ہے؟۔درخواست گزار کے وکیل عبداللطیف پاشا ایڈووکیٹ نے جواب دیا کہ ان کی مرضی، وہ جس کو چاہے اٹھا لیں۔ جسٹس صلاح الدین پہنور استفسار کیا کہ ثاقب آفریدی 2015 سے لاپتہ ہے، 9سال ہو گئے، کیا وہ کسی کیس میں پولیس کو مطلوب تھا کہ روپوش ہو گیا؟ تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ 1998 میں ثاقب آفریدی کے خلاف ایک مقدمہ درج کیا گیا تھا لیکن وہ مقدمے سے بری ہو گیا تھا، شہری روپوش نہیں گم ہو گیا ہے۔