• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مسمی کا استعمال صحت کیلئے انتہائی مفید

مسمی کو ’سویٹ لائم‘ بھی کہا جاتاہے کیونکہ یہ ترش پھلوں میں سب سے میٹھا پھل ہوتا ہے۔ لیموں، مسمی، کینو، چکوترہ اور اس قبیل کے نہ جانے کتنے ہی رس دار پھل ہیں، جو ’’وٹامن سی‘‘ کی وافر مقدار اور بیماریوں کے خلاف لڑنے کی جسمانی صلاحیت کو بہتر بنانے کے حوالے سے دنیا بھر میں شہرت رکھتے ہیں۔ لیکن ان رس دار پھلوں میں اور بھی بہت کچھ ہے، جو ہماری صحت کے لیے انتہائی مفید ہے۔ مسمی جیسے رس دار پھلوں میں صحت بخش فائبر کی اچھی خاصی مقدار ہوتی ہے۔ 

مسمی میں 80 فیصد پانی اور 20 فیصد تک گوشت بنانے والے روغنی اور نشاستہ دار اجزا کے ساتھ ساتھ سوڈیم، فاسفورس اور پوٹاشیم کی آمیزش ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ اس میں وٹامن اے، بی اور دپائے جاتے ہیں جو انسانی صحت کے لئے ضروری ہوتے ہیں۔ 

رس دار پھل کھانے کی صورت میں اس کا وہ فائبر بھی آپ کے معدے میں پہنچتا ہے، جو ہضم نہیں ہوتا اور دیر تک پیٹ میں موجود رہتا ہے۔ اس کی وجہ سے دیر تک شکم سیری کا احساس رہتا ہے اور یوں وزن قابو میں رکھنے میں مدد ملتی ہے۔ مسمی سے بیماری کے بعد ہونے والی کمزوری کو دور ہوتی ہے اور جسم کو توانائی ملتی ہے۔

مسمی بیماریوں کے خلاف مؤثر 

مسمی میں کاپر، پوٹاشیم، آئرن ،کیلشیم اور وٹامن سی کافی مقدار میں موجود ہوتا ہے۔ مسمی کھانے سے نظر بہتر ہو جاتی ہے اور نظر کی کمزوری دور ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ مسمی عمر میں اضافے کا سبب بھی بنتی ہے۔ مسمی کا رس پینے سے کھانسی میں آرام ملتا ہے اور بخار میں یا بعد کی کمزوری دور ہو جاتی ہے۔ گلے کی سوزش ،نزلہ و زکام اور سردیوں میں ہونٹ پھٹ جانے سے بھی محفوظ رکھتی ہے۔ 

اس میں موجود پوٹاشیم کی وجہ سے یہ ڈائیریا،اسہال اور پیچش میں مفید ہوتا ہے، اس کے علاوہ قے اور متلی سے بھی بچاتا ہے۔ اگر کسی کو قبض کی شکایت ہو تو وہ مسمی کے رس میں تھوڑا سا نمک ڈال کر لے قبض فوراً دور ہو جائے گی۔ مسمی زود ہضم اور طاقت بخش پھل ہے، ماہرین طب کے مطابق مسمی کمزور افراد کے لئے کسی نعمت سے کم نہیں ہے۔ 

اس کے علاوہ ایسے افراد جن میں جگر کی گرمی ہو وہ بھی اس کا رس نکال کر پی سکتے ہیں۔ اگر آپ دن میں چھ مسمی کھا لیں تو سارا دن آپ کو بھوک نہیں لگے گی۔ اس کے علاوہ مسمی کا کھانا پھوڑے پھنسیوں کا خاتمہ کرتا ہے اور خارش میں بھی اس کا کھانا مفید ہوتا ہے۔

ذیابطیس میں مفید

مسمی میں ذیابطیس کا علاج بھی ہے اور مٹھاس کم ہونے کی وجہ سے یہ ذیابطیس کے مریضوں کے لئے کسی تحفہ سے کم نہیں۔ اس میں موجود صحت بخش فائبر ایک طرف آپ کا ہاضمہ درست رکھتا ہے تو دوسری جانب خون میں مضر کولیسٹرول اور گلوکوز کی مقدار کو بھی کنٹرول کرتا ہے۔ دو چمچ مسمی کا جوس ،چار چمچ آملہ کا جوس اور ایک چمچ شہد ملا کر نہار منہ لینے سے ذیابطیس کے مرض میں افاقہ ہوتا ہے۔ 

اگر کسی کو منہ کا کینسر ہو تو مسمی کے جوس کو گرم پانی میں ملا کر لینے سے آرام ملتا ہے۔ اگر متواتر مسمی کا استعمال کیا جائے تو یہ دل کے امراض میں فائدہ مند رہتی ہے کیونکہ مسمی شریانوں میں خون کے بہاؤ کو رواں رکھتی ہے۔

جِلد کیلئے بہترین

مسمی میں پائے جانے والے اہم اجزا جِلد کی بہت سے خرابیاں دور کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ مسمی میں کافی مقدار میں وٹامن سی موجود ہوتا ہے اور اس میں موجود سٹرک ایسڈبردست کلینزنگ ایجنٹ کے طور پر کام کرتا ہے۔ آپ مسمی کے دو ٹکڑے کریں اور ایک حصے کو آرام سے اپنے گال پر گول گول گھما کر رگڑیں۔ یہ عمل سات سے آٹھ منٹ تک دہرائیں اور پھر پانی سے منہ دھولیں۔ چہرے کو تولیے کی مدد سے خشک کرلیں، یقیناً اس سے چہرے پر تازگی محسو س ہوگی۔

ڈارک سرکل سے نجات

آنکھوں کے گرد حلقوں یا ان کے گرد سرخ نشانات سے نجات حاصل کرنے کے لیے بھی موسمی بہت آزمودہ ہے۔ آپ موسمی سے تیار کردہ پیسٹ آنکھوں کے گرد لگائیں۔ اس کے لیے آدھا کھانے کا چمچ مسمی کا رس، ایک کھانے کا چمچ کیلے کا پیسٹ، ایک کھانے کا چمچ: کھیرے کا رس اور ایک کھانے کا چمچ وٹامن ای جیل لیں۔ 

ان چاروں اجزا کو ایک پیالے میں مکس کرکے پیسٹ بنالیں، جسے تین سے چار منٹ کے لیے فریج میں رکھ دیں۔ پھر اس کو روئی یا کاٹن پیڈ کی مدد سے آنکھوں کے نیچے لگائیں اوردس سے بارہ منٹ کے لیے چھوڑدیں، کچھ سیکنڈز مساج کرنے کے بعد اسے پانی سے دھولیں۔ گھر میں بنایا گیا یہ پیسٹ بآسانی آپ کی آنکھوں کے حلقوں کو ٹھیک کرکے جِلد کو نئی چمک دیتاہے۔

مسمی کے دیگر دفوائد

٭ اس سے خون پیدا ہوتا ہے۔

٭ ملیریا بخار، سل اور تپ دق میں بے حد مفید ہے۔

٭ صبح نہار منہ چار عدد مسمی کھانے سے بڑھا ہوا پیٹ کم ہو جاتا ہے بشرطیکہ یہ عمل تین ہفتے تک جاری رہے۔

٭ معدے کی جلن میں مسمی کا استعمال بہترین رہتا ہے۔

٭ مسمی کے استعمال سے خون کی تیزابیت دور ہو جاتی ہے۔

٭ مسمی کے استعمال سے جسم میں بیماریوں سے بچنے کی قوت مدافعت پیدا ہو تی ہے۔

صحت سے مزید