کوئٹہ(پ ر) بلوچستان نیشنل پارٹی پی بی 44 کا اجلاس مرکزی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن و ضلعی صدر غلام نبی مری کی صدارت میں ہوا ۔اجلاس کے مہمان خاص مرکزی لیبر سیکرٹری موسیٰ بلوچ تھے۔ اجلاس میں پی بی 44 کے نامزد امیدوار حاجی وحید لہڑی، ڈاکٹر جاوید بلوچ،حاجی ابراہیم پرکانی،ملک صحبت جتک، سجاد قمبرانی،داؤد بلوچ،سجاد قمبرانی ،حسام بلوچ،شیر احمد بنگلزئی،نعمت مظہر ،ملک پرویز لہڑی و دیگر شریک تھے۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ بی این پی بلوچستان کی توانا آواز ہے اور یہ آواز بلوچستان دشمن قوتوں کو ہمیشہ کھٹکتی رہی یہی وجہ ہے کہ آمریت ہو یا سول حکومت کارکن و قیادت زیرعتاب رہے ۔ درجنوں پارٹی ارکان و قیادت نے اسی راہ پر چلتے ہوئے جیلیں اور صعوبتیں کاٹیں لیکن اپنے اصولی موقف سے ایک انچ پیچھے نہیں ہٹے،یہی وجہ ہے کہ بی این پی کو پارلیمان سے آؤٹ کرنے کی سازشیں ہوتی رہیں۔آٹھ فروری کے انتخابات ملکی تاریخ میں بد ترین دھاندلی کی اعلیٰ مثال تھے جہاں کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں پارٹی کے بھاری مینڈیٹ کو چراکر اقلیت میں تبدیل کیا گیا۔سردار اختر مینگل کی چار میں سے دو نشستیں چرائی گئیں اور پی بی 44 سے حاجی وحید لہڑی کے مقابلے میں ایک پیراشوٹر کو عوام پر مسلط کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ 21 نومبر کو حلقے کے عوام اپنے ووٹ کی طاقت سے ثابت کریں گے کہ سریاب بالخصوص پی بی 44 بی این پی کا مضبوط گڑھ ہے۔