کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ’’کیپٹل ٹاک‘‘ کے میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے پارلیمانی لیڈرتحریک انصاف سینیٹ،سینیٹر بیرسٹر علی ظفر نےکہا ہےکہ حتجاجی تحریک کی تاریخ کا اعلان نہ ہونے سے عوام مایوسی کا شکار ہیں سیاسی جماعتیں آپس میں بیٹھ کر بات کریں گی تو پھر کوئی دوسری قوت مداخلت نہیں کرسکے گی،مجھے نظر آتا ہے کہ بہت جلد عمران خان رہا ہوں گے۔ قانون کی بالادستی کو ہم عملی طور پر پاکستان میں نافذ نہیں کرسکے،چیف وہب مسلم لیگ ن قومی اسمبلی، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی صرف عدالت سے ہوسکتی ہے۔بانی پی ٹی آئی کو نہ ڈونلڈ ٹرمپ رہا کراسکتے ہیں نہ احتجاج۔حکومت کو ان کے احتجاج سے کوئی فرق نہیں پڑتا،میزبان حامد میر نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ کیا ڈونلڈ ٹرمپ کے جیتنے کے بعدپاکستان تحریک انصاف کو کوئی بہت بڑا ریلیف مل سکتا ہے ۔ کیا عمران خان کی رہائی پہلے سے زیادہ آسان ہوگئی ہے۔پارلیمانی لیڈرتحریک انصاف سینیٹ،سینیٹر بیرسٹر علی ظفر نےکہا کہ صوابی کے جلسے میں احتجاجی تحریک کااعلان نہیں ہوا۔ لوگوں نے پوچھنا شروع کردیا ہے ۔ عوام مایوس بھی ہیں کہ اعلان نہیں ہوا۔ارادہ یقینی طور پر یہ تھاکہ صوابی کا ایک کک آف احتجاج ہوگا اور معاملہ ڈائریکٹ ایکشن کی طرف جائے گا۔اگر آپ کو تبدیلی چاہئے تو آپ ڈائریکٹ ایکشن کا پلان پیش کرتے ہیں۔