غزہ(نیوز ڈیسک)اسرائیلی فورسز نے گزشتہ روز غزہ کے نصیرات کیمپ کی مغربی جانب انکلیو کے مرکزی علاقے میں ٹینک داخل کردیےاور فلسطینی طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فوجی حملوں میں کم از کم 11افراد شہید ہو چکے ہیں۔رہائشیوں نے بتایا کہ اسرائیلی ٹینکوں نے غزہ کی پٹی کے آٹھ تاریخی پناہ گزینوں میں سے ایک کیمپ کے اس سیکٹر میں داخل ہونے کے بعد فائرنگ شروع کردی، جس سے آبادی اور بے گھر خاندانوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔طبی ماہرین نے بتایا کہ رات بھر اور پیر تک ہونیوالے حملوں میں نصیرات میں دو الگ الگ اسرائیلی فضائی حملوں میں سات افراد شہید ہو گئے، جن میں ایک میں خیمہ بستی کے کیمپ کو نشانہ بنایا گیا۔غزہ کے شمالی قصبے بیت لاہیا میں، جہاں 5اکتوبر سے اسرائیلی فورسز آپریشن کر رہی ہیں، طبی ماہرین نے بتایا کہ اسرائیلی فضائی حملے میں چار افراد شہید ہوئے۔بیت لاہیا کے قریب کمال عدوان اسپتال میں، طبی ماہرین نے بتایا کہ ڈرون سے اسرائیلی فائرنگ سے اس سہولت میں موجود تین طبی کارکن زخمی ہوئے۔پیر کے تشدد پر اسرائیل کی جانب سے کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔اسرائیلی فورسز نے جبالیہ اور اس کے آس پاس کے تین اسپتالوں کا کئی ہفتوں سے محاصرہ کر رکھا ہے اوراسپتال کے اہلکاروں نے خوراک، طبی اور ایندھن کی فراہمی کی کمی کے باوجود سہولیات خالی کرنے یا اپنے مریضوں کو لاوارث چھوڑنے کے احکامات سے انکار کر دیا ہے۔