• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

منی بجٹ آئے گا نہ ہی پیٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس لگے گا، آئی ایم ایف سے مذاکرات میں اتفاق


پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے درمیان متعدد نکات پر اتفاق ہوگیا۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف مشن اورحکومت کی معاشی ٹیم کے درمیان آج مذاکرات کے 2 دور ہوئے، پاکستان اور آئی ایم ایف میں اتفاق ہوا ہے کہ منی بجٹ نہیں آئے گا، پیٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس بھی نہیں لگے گا۔

ذرائع کے مطابق حکومت کی معاشی ٹیم کی طرف سے آئی ایم ایف کو زرعی ٹیکس اگلے سال سے وصول کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی۔

آئی ایم ایف مشن کو گراس فنانسنگ اور ڈیبٹ میچورٹی پر بریفنگ دی گئی، مذاکراتی ادوار میں مقامی قرض پر تفصیلی گفتگو بھی ہوئی۔

وزارت خزانہ کے حکام نے آئی ایم ایف مشن کو مقامی قرض پر بریفنگ دی، جس پر عالمی مالیاتی ادارے کے مشن نے کوئی اعتراض نہیں اٹھایا۔

بریفنگ میں معاشی ٹیم نے بتایا کہ حکومت مقامی قرض کو بتدریج کم کررہی ہے جبکہ ادائیگیوں کی مدت بھی بڑھا رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق ایف بی آر حکام نے آئی ایم ایف مشن کو حکومتی سطح پر ڈیجٹلائزیشن اور آرٹیفیشل انٹیلی جنس اقدامات کے بعد ریونیو وصولیوں میں بہتری پر بریفنگ دی۔

وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف نے جن نکات پر اتفاق کیا ہے، ان میں منی بجٹ نہیں آئے گا، 12 ہزار 970 ارب کا ہدف برقرار رہے گا۔

فریقین میں اتفاق رائے ہوا کہ پیٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس بھی نہیں لگایا جائے گا جبکہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 8 اعشاریہ 8 سے بڑھ کر 10 اعشاریہ 3 فیصد ہونے پر آئی ایم ایف مطمئن ہے۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف سے جاری مذاکراتی عمل میں تاجر دوست اسکیم میں کچھ تبدیلیوں پر بات چیت متوقع ہے۔

ذرائع کے مطابق 3 ماہ میں ریٹیلرز سے 12 ارب روپے ٹیکس جمع کیا گیا ہے، رجسٹرڈ تاجروں کی تعداد 2 لاکھ سے بڑھ کر6 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔

قومی خبریں سے مزید