کراچی(اسٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہا ہے کہ ہم 14نومبر کے ضمنی انتخابات میں ماضی کی طرح ایک بار پھر پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت کی جانب سے الیکشن کمیشن کی ملی بھگت سے پر ی پول رگنگ کی شدید مذمت کرتے اور مطالبہ کرتے ہیں کہ تمام 166پولنگ اسٹیشن کو حساس قرار دیا جائے اور ہر پولنگ اسٹیشن پر رینجرز تعینات اور کیمرے نصب کیے جائیں ، ادار ہ نور حق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالنے کی کوشش نہ کی جائے بلدیاتی انتخابات میں فارم11اور 12اور پھر 13میں بڑے پیمانے پر جعل سازی کرکے اور عام انتخابات میں جعلی فارم47بنا کر مسترد شدہ لوگوں کو جتوانے کی کوشش کی گئی تو اس کی شدید مزاحمت کریں گے، پری پول رگنگ اور سنگین بے قاعدگیوں و بے ضابطگیوں کے حوالے سے چیف الیکشن کمشنر کو خط ارسال کر چکے ہیں،انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ماضی میں کراچی کے لیے کچھ نہیں کیا اور نہ آئندہ کرے گی، عوام 14نومبر کے ضمنی انتخابات میں صرف ترازو کے نشان پر مہر لگائیں، جماعت اسلامی کی اہل اور دیانت دار قیادت نے ماضی میں بھی عوام کی خدمت کی اور مسائل حل کیے تھے آئندہ بھی کرے گی،انہوں نے کہا کہ لیاقت آباد کی یوسی 7میں ڈسٹرکٹ الیکشن کمیشن کی پشت پناہی سے 2080ایسے ووٹرز شامل کیے گئے ہیں جن کا یوسی میں نہ مستقل پتا ہے اور نہ عارضی، یہ بوگس اندراج بلدیاتی ایکٹ 2017کی خلاف ورزی ہے، بلاک کوڈمیں 9ہزار سے زائد ووٹرز ہیں جبکہ ایک بلاک کوڈمیں عموماًچھ سوسے گیارہ سوتک ووٹ ہوتے ہیں،اس کے ماسٹر مائنڈ وہی لوگ ہیں جو چنیسر ٹاؤن میں نظر آتے ہیں، اس ہی طرح ماڈل ٹاؤن کی یوسی میں پہلے پولنگ عملہ ڈی ایم سی کورنگی کا تعینات کیا گیا، کلرکوں، چوکیداروں اور دیگر اسٹاف کو تعینات کردیا گیا۔