اسلام آباد (نمائندہ جنگ/این این آئی) سینیٹ کمیٹی برائے اوورسیز پاکستانیز کے اجلاس میں عراق میں پاکستانیوں کو درپیش مسائل پر غور، پاکستانی شہریوں پر تشدد ، پاسپورٹ ضبط کرلیتے ہیں،سینیٹر راجہ ناصر عباس،44 ایجنٹس عراق میں قید، عراق میں پاکستانیوں کو 400ڈالر تک نوکریوں پر رکھا جاتا ہے،وزارت خارجہ، بیورو آف امیگریشن کے حکام کے مطابق قانونی طور پر عراق میں کام کرنے والوں کو مسائل نہیں ہیں، غیر قانونی طور پر آباد لوگوں کو مسائل ہیں، ۔تفصیلات کے مطابق،سینیٹر ذیشان خانزادہ کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اوورسیز پاکستانیز کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔ اجلاس میں عراق میں اوور سیز پاکستانیوں کو درپیش مسائل کا معاملہ زیرغور آیا۔ اس موقع پر سینیٹر راجہ ناصر عباس نے کہا کہ عراق میں پاکستانی شہریوں کو 300 سے 400 ڈالر میں نوکریوں پر رکھا جاتا ہے، عراق میں پاکستانی شہریوں پر تشدد بھی کیا جاتا ہے۔ راجہ ناصر عباس نے کہا پاکستانی شہریوں سے عراق پہنچنے پر پاسپورٹ ضبط کیا جاتا ہے۔ اس موقع پر وزارت خارجہ کے حکام نے کہا کہ 40 سے 50 ہزار پاکستانی عراق میں غیر قانونی طور پر رہائش پذیر ہیں، 8 ہزار پاکستانی عراق میں قانونی طور پر کام کر رہے ہیں۔ 44 پاکستانی ایجنٹس انسانی اسمگلنگ کے جرم میں عراق میں قید ہیں۔ بیورو آف امیگریشن کے حکام کے مطابق قانونی طور پر عراق میں کام کرنے والوں کو مسائل نہیں ہیں، غیر قانونی طور پر آباد لوگوں کو مسائل ہیں۔ انہوںنے کہا کہ کمیٹی نے معاملہ وفاقی کابینہ کمیٹی کو حل کرنے کیلیے بھیج دیا ہے۔