• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلوچستان پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی کے زیر اہتمام ورکشاپ

کوئٹہ(پ ر)بلوچستان پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی کے زیر اہتمام میتھوڈولوجی فار اسیسمنٹ آف پروکیورمنٹ سسٹمز کے حوالے سے ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ ورکشاپ میں کلیدی اسٹیک ہولڈرز، بشمول ایشیائی ترقیاتی بینک اور عالمی بینک کے ماہرین، پاکستان بھر سے پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹیز کے نمائندے اور میپس ورکنگ گروپ کے ارکان کے علاوہ سیکرٹری صحت مجیب الرحمٰن پانیزئی، سیکرٹری فشریز ڈاکٹر جاوید انور شاہوانی، ایڈیشنل چیف سیکرٹری آزاد کشمیر مائدت شہزاد، ایم ڈی پی پی آر اے پنجاب وقار عظیم، ایشیائی ترقیاتی بینک کے کنسلٹنٹ پیٹر ٹریپٹ، سنیئر پروکیورمنٹ کنسلٹنٹ ورلڈ بینک ریحان حیدر، اسسٹنٹ ڈائریکٹر مانیٹرنگ اینڈ ایولیوشن بی پیپرا نعمان رزاق، اسسٹنٹ ڈائریکٹر ڈی جی پی آر منظور مگسی ودیگر محکموں کے افسران سمیت محکمہ آبپاشی، سی اینڈ ڈبلیو، صحت، بلدیات، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ، زراعت کے محکمے، پاکستان انجینئرنگ کونسل، کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن، اور بی پیپرا کے افسران نے بھی شرکت کی۔ ورکشاپ کا مقصد بلوچستان کے ابتدائی میپس اسیسمنٹ کے نتائج کا جائزہ اور توثیق کرنا تھا ۔شرکاء نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ اسیسمنٹ صوبے کی خریداری کی صلاحیتوں کی عکاسی کرتی ہے اور ان میں بہتری کے لئے مواقع کو اجاگر کرنا ہے۔ یہ ورکشاپ بلوچستان کی طرف سے پروکیورمنٹ میں شفافیت، اچھی کارکردگی اور احتساب کو فروغ دینے کی جانب ایک اہم قدم ثابت ہوگی۔ ورکشاپ کے شرکاء کو ورلڈ بینک کے کنسلٹنٹ نے بتایا کہ مجوزہ میپس اصلاحات سے صوبائی پروکیورمنٹ سسٹم کو بہتر بنانے اور انہیں بین الاقوامی طور پر قبول شدہ اچھی پریکٹس کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی بنیاد کے طور پر کام کرے گا، ورکشاپ کے شرکاء سے بی پیپرا کے منیجنگ ڈائریکٹر افضل خوستی نے اسیسمنٹ کی کامیابی کو یقینی بنانے میں اسٹیک ہولڈرز کی شمولیت کی اہمیت پر زور دیا، ان کا کہنا تھا کہ یہ ورکشاپ مختلف تجاویز کو شامل کرنے کا بہترین پلیٹ فارم ہے جس سے میپس اسیسمنٹ کی ساکھ میں اضافہ ہوگا۔ ورکشاپ کے اختتام پر شرکاء نے اس بات کا عزم کیا کہ بلوچستان اور دیگر صوبوں میں خریداری کے نظام میں تبدیلی لائی جائے گی۔ یہ تبدیلی عوامی شعبے میں احتساب اور اعلیٰ کارکردگی کی نئی جہت کا آغاز کرے گی اور اس سے غیر ملکی سرمایہ کاری کے مواقع پیدا ہوں گے اور بین الاقوامی شراکت داریاں مضبوط ہوں گی۔
کوئٹہ سے مزید