کوئٹہ(پ ر)بلوچستان نیشنل پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر وضلعی صدر بی این پی کوئٹہ غلام نبی مری , مرکزی لیبر سیکریٹری موسیٰ بلوچ اور سوشل میڈیا کمیٹی کے ممبر غلام مصطفی مری نے لنک ہزار گنجی روڈ سریاب میں واقع ورکرز سیکنڈری ہائیر سکول کا دورہ کیا، انہوں نے سکول کے پرنسپل طارق لہڑی، اساتذہ کرام اور طلبا کیساتھ تفصیلی گفتگو کی اور سکول کا معائنہ کیا جس کے کلاس رومز خستہ حال اور کھنڈرات بن گئے ہیں، دیواریں ٹوٹ پھوٹ کا شکار اور پانی و دیگر سہولیات ناپید ہیں۔ انہوں نے سکول کی زبوں حالی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ جو کہ بلوچستان کا دارلحکومت ہے جہاں محکمہ تعلیم کے اعلیٰ افسران، سیکریٹری ایجوکیشن، وزیر تعلیم اور وزیر اعلیٰ کے دفاتر موجود ہیں بچوں کے اسکول کی یہ حالت ہے تو بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں تعلیمی عمارتوں اور سکولوں کی کیا حالت ہوگی؟ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اگر طویل المدت ترقی اور پیشرفت کی منصوبہ بندی کرنی ہے تو صحت اور تعلیم کے شعبوں پر بھر پور توجہ دینی ہوگی۔درایں اثنا ء پارٹی کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل ملک نصیر احمد شاہوانی، مرکزی فنانس سیکرٹری ،اخترحسین لانگو مرکزی لیبر سیکرٹری موسی بلوچ،مرکزی انسانی حقوق کے سیکرٹری احمد نواز بلوچ ،ضلعی صدر غلام نبی مری ودیگر سے جماعت اسلامی بلوچستان کے وفد نے صوبائی امیر ایم پی اے ہدایت الرحمن بلوچ کی قیادت میںملاقات کی اور بلوچستان نیشنل پارٹی کو 16 نومبر کو آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی۔ بی این پی کی رہنماوں نے وفد کو خوش آمدید کرتے ہوئے کہا کہ وہ پارٹی کے مرکزی صدر سے مشاورت کرکے آگاہ کرینگے۔