کوئٹہ(پ ر)اسفند یار مندوخیل چیئرمین پاکستان ایران بزنس کونسل فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس انڈسٹریز نے کہا ہے کہ عوام گزشتہ اڑھائی سال کے دوران 60 فیصد تک پہنچنے والی مہنگائی کے باعث درپیش چیلنجز برداشت کر رہے ہیں، جس کے لئے ضروری ہے کہ ہم حالیہ ٹیکس خسارے کا ازالہ کریں جو پہلے چار ماہ میں 180 ارب سے زائد ہو چکا ہے، مگر اس کا بوجھ عام آدمی پر مزید نہ ڈالا جائے۔ اس کے برعکس ہم ایسے موثر ٹیکس اصلاحات کی حمایت کرتے ہیں جو پالیسی میں موجود کمزوریوں کو دور کرتے ہوئے ان مخصوص شعبوں کی نشاندہی کرے جو غیر معمولی منافع کما رہے ہیں۔ اس اقدام سے ٹیکس کا بوجھ منصفانہ طور پر تقسیم ہوگا اور پائیدار اقتصادی ترقی میں بھی مدد ملے گی۔علاوہ ازیں، بجلی کے نرخوں میں رعایت دینے کےلئے مطالبہ کرتے ہیں، جس کے تحت تمام صارفین بشمول رہائشی، کمرشل، صنعتی اور زرعی شعبے کے بجلی کے نرخوں میں فی یونٹ 12 روپے کی کمی کی جائے۔ اس رعایت کو بجلی کے مجموعی استعمال کی بنیاد پر لاگو کیا جائے نہ کہ صرف اضافی استعمال پر اور یہ ہدف 31 دسمبر 2024 تک ٹیک اینڈ پے کی بنیاد پر ادائیگی کے معاہدے کو حتمی شکل دے کر حاصل کیا جا سکتا ہے۔ حکومت سے اپیل ہے کہ مہنگائی کے ستائے عوام کو فوری طور پر ریلیف اور اقتصادی بہتری کے لئے راہ ہموار کی جائے۔