کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام‘‘ نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک نے کہا کہ زرعی آمدنی پر ٹیکس تنخواہ داروں کے مقابلے میں نہ ہونے کے برابر ہے،وزیراعظم شہباز شریف نے عزم کیا ہے کہ اس کو آخری آئی ایم ایف پروگرام بنانا ہے اور یقیناً ہم بناسکیں گے،تجزیہ کار محمد مالک نے کہا کہ احتجاج ڈائیلاگ کے لیے کیا جاتا ہے، اب سپریم کورٹ سے انہیں امید نہیں ہیں اور مجھے چوبیس نومبر کو بہت زیادہ چھوٹے جلسے جلوس ہوتے نظر آرہے ہیں اور دونوں طرف سے مزاحمت ہوگی۔وزیر مملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک نے کہا کہ تاجروں کے ٹیکس سے متعلق آئی ایم ایف کی ٹیم ہماری بات پر متفق ہوئی۔ آئی ایم ایف کی ٹیم کو بتایا کہ تاجر دوست اسکیم سے نہیں تو دیگر ذرائع سے تاجر ٹیکس نیٹ میں آرہے ہیں ۔زرعی آمدنی پر ٹیکس تنخواہ داروں کے مقابلے میں نہ ہونے کے برابر ہے۔ علی پرویز ملک نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف نے پریس ریلیز جاری کی ہے جس میں انہوں نے واضح لکھا ہے کہ یہ وزٹ روٹین کا حصہ تھی۔وزیراعظم شہباز شریف نے عزم کیا ہے کہ اس کو آخری آئی ایم ایف پروگرام بنانا ہے اور یقیناً ہم بناسکیں گے اس لیے یہ وزٹ باعث اطمینان ہے اور ہم اصلاحات اور شراکت داری کے معاملے کو ذمہ دارانہ انداز سے آگے چلا سکیں گے۔ انہوں نے کہا ہے تنخواہ دار لوگوں پر مزید بوجھ نہیں ڈالیں گے یہ بات ہم پہلے سے طے کر چکے ہیں۔ علی ظفر ملک نے مزید کہا کہ پنجاب میں ایگری کلچر بیسڈ پر ٹیکس میں پیشرفت ہوئی ہے اور آگے باقی کے صوبے بھی کریں گے۔آئی ایم ایف نے کسی قسم کے تحفظات کا اظہار نہیں کیا ہے اخباری خبروں میں یہ ضرور آیا ہے کہ آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ آپ نے جو بل پاس کیا ہے اس کے اندر جو ریٹ ہیں وہ لکھے کیوں نہیں گئے اور یہ کیوں لکھا ہے کہ پنجاب حکومت خود نوٹیفکیشن کے ذریعے بعد میں ان ریٹوں کا اعلان کرے گی یہ کوئی ایسی بڑی بات نہیں ہے۔ستر سال بعد ہم نے کچھ حاصل کیا ہے جس سے ہم ایک عام آدمی پر بوجھ کم کرنے جارہے ہیں اور بڑے بڑے کاشتکار اور کاروبار کرنے والوں پر بوجھ ڈالا جائے گا۔ ہمارے جو ہول سیلر اور ٹریڈر ہیں ان کو ڈاکیومنٹیشن میں لانے کے لیے پیشرفت ہو رہی ہے اور کلیکشن دس بلین سے زیادہ ہوگی۔ انکم ٹیکس کا حصہ سیکشن 236 جی ہول سیلر اور 236 ایچ ری ٹیلرز اس کے سامنے کیا پیسے اکٹھے ہوئے ہیں چیئرمین ایف بی آر سے ڈیٹا منگوا سکتے ہیں اور آئی ایم ایف کو تسلی کے ساتھ بتایا گیا ہے کہ ریٹیل چین سے ہم نے دس بلین کلیکٹ کیا ہے جس پر انہون نے اطمینان کا اظہار کیا ہے۔