لاہور(آصف محمود بٹ ) پنجاب حکومت نے وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کی سربراہی میں عوامی خدمات کی فراہمی اور فلاح و بہبود کے پروگراموں کو بڑھانے میں نمایاں پیش رفت کی ہے جبکہ چیف سیکرٹری پنجاب کے ماتحت سول سروسز ٹیم نے بڑی تندہی کیساتھ ان پر عملدرآمد کیا ہے۔پنجاب کی چیف ایگزیکٹو کی مربوط کوششوں کے نتیجے میں صحت کی دیکھ بھال، زراعت، انفرااسٹرکچر اور ڈیجیٹل گورننس سمیت مختلف شعبوں میں بے مثال اصلاحات سامنے آئی ہیں۔’’جنگ ‘‘کے حاصل کردہ اعداد و شمار کے مطابق، پنجاب حکومت کی طرف سے لائی جانے والی تبدیلیوں سے میں ایک اہم کامیابی "ای پروکیورمنٹ سسٹم" کا آغاز ہے، جس میں 10ہزار 700سے زائد سرکاری اہلکاروں کو کامیابی سے تربیت دی گئی جبکہ13ہزار500سپلائرز کو رجسٹر ڈ کیا گیا ہے تاکہ حکومتی اداروں کی طرف سے خریداری کے عمل میں زیادہ شفافیت کو یقینی بنایا جاسکے ۔اعدادو شمار کے مطابق ای پروکیورمنٹ سسٹم کے آپریشنل ہونے کے بعد سرکاری محکموں نے 68ہزارسے زائد پروکیورمنٹس جن کی مالیت کا تخمینہ978ارب روپے سے زائد ہے۔’’ ای پروکیورمنٹ سسٹم ‘‘ کے ذریعے نہ صرف عوام کے ٹیکس کے پیسے سے حاصل کردہ فنڈز کی حفاظت کی گئی سرکاری خریداری کے طریقوں میں بدعنوانی کو کم کیا گیا ہے۔چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان کی ہدایت پر ایک اور اہم سنگ میل "ای-فائلنگ اور آفس آٹومیشن سسٹم" ہے، جس نے35لاکھ سے زیادہ نوٹ شیٹس بھیج کر اور54ہزار میٹنگوں کا شیڈول بنا کر حکومتی کارروائیوں میں انقلاب برپا کر دیا ہے، اس طرح بیوروکریسی کے وقت کے ضیاع میں کمی آئی ہے اور انٹر ڈپارٹمنٹل مواصلات کو بہتر بنایا ہے۔ وزیر اعلی پنجاب کی " کسان کارڈ سکیم" جیسے اقدامات پہلے ہی 4لاکھ87ہزار کسانوں کی درخواستوں کی تصدیق کر چکے ہیں جنہیں مالی مدد فراہم کی جائیگی ، جبکہ وزیر اعلی کے "ہمت کارڈ پروگرام" کے ذریعے اب تک بنک آف پنجاب اکاؤنٹس کے ذریعے 37ہزار 500سے زیادہ معذور افراد کی مدد کرکے انہیں مالی آزادی کے ساتھ بااختیار بنایا ہے۔