• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ ہائیکورٹ نے سندھ پبلک کمیشن کے ذریعے 251 بھرتیوں سے روک دیا

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سندھ ہائی کورٹ نے پبلک سروس کمیشن کے ذریعے گریڈ16کی بھرتیوں کو روکنے کا حکم دے دیا۔عدالت عالیہ نے محکمہ کالج اینڈ ایجوکیشن کو سندھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے گریڈ16کی50فیصد اسامیوں پر بھرتیوں سے روکتے ہوئے چیف سیکرٹری، سیکرٹری کالج ایجوکیشن و دیگر کو نوٹس جاری کردیے۔ ہائی کورٹ میں محکمہ کالج ایجوکیشن میں رولز سے متعلق گریڈ16میں بھرتیوں کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف دیا کہ کالج ایجوکیشن کے رولز کے مطابق50 فیصد پروموشن جب کہ50فیصد کمیشن کے ذریعے بھرتیاں ہوں گی۔درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ محکمہ کالج ایجوکیشن میں 251 بھرتیوں کا سندھ پبلک سروس کمیشن کے تحت اشتہار دیا ہے۔ عدالت نے محکمہ کالج ایجوکیشن کی 50فیصد 125اسامیاں خالی رکھنے کی ہدایت کی تھی، لیکن رولز کو نظر انداز کر کے تمام بھرتیاں ایس پی ایس سی کے ذریعے کی جا رہی ہیں۔عدالت میں وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ رولز کے تحت گریڈ 16میں سندھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے 50 فیصد بھرتیاں ہی کی جاسکتی ہیں۔ بعد ازاں عدالت نے محکمہ کالج اینڈ ایجوکیشن کو سندھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے گریڈ 16کی 50فیصد اسامیوں پر بھرتیوں سے روک دیا۔ عدالت نے چیف سیکرٹری، سیکرٹری کالج ایجوکیشن و دیگر کو نوٹس جاری کردیے۔ درخواست محکمہ کالج ایجوکیشن کے ملازم کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔
اہم خبریں سے مزید