وزیرِ اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کی زیرِصدارت زیارت ڈیولپمنٹ اتھارٹی کا اجلاس ہوا۔
اجلاس میں زیارت کو پاکستان کا ماحول دوست سیاحتی مقام بنانے اور اس منصوبے پر عمل درآمد کے لیے عالمی اور قومی پیشکشوں کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
دورانِ اجلاس کیے گئے فیصلے کے مطابق زیارت میں موجود وزیرِ اعلیٰ انیکسی، چیف سیکریٹری اور آئی جی ہاؤس کو بھی سیاحتی مقاصد کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سرکاری ریسٹ ہاؤسز اور عمارات پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ پر سیاحتی مقاصد کے لیے زیرِ استعمال لائی جائیں گی۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ اعلیٰ شخصیات کے لیے مختص عمارتوں کو حکومتی وسائل میں اضافے کے لیے کارگر بنایا جائے گا، زیارت ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو سیاسی اثر و رسوخ سے آزاد فعال ادارہ بنائیں گے، نہ کوئی سیاسی شخصیت مداخلت کرے گی اور نہ ہی کسی سرکاری بابو کو کمیشن لینے دیں گے۔
اُنہوں نے کہا کہ زیارت ڈیولپمنٹ اتھارٹی خود مختار ادارے کے طور پر کام کرے گی، 2 سال میں زیارت کو منفرد سیاحتی مقام کے طور پر متعارف کروائیں گے، زیارت ڈیولپمنٹ اتھارٹی میں میرٹ اور شفافیت یقینی بنائیں گے اور مطلوبہ وسائل فراہم کریں گے۔