لیڈز( پ ر) عوامی ورکرز پارٹی حکومت پنجاب کی جانب سے سکولزکو نجی ملکیت میں دینے کی مذمت کرتی ہے، حکومتوں کا کام اداروں کو درست کرنا ہے، بیچ کر کھانا نہیں ۔یہ بات عوامی ورکرز پارٹی کے رہنما پروفیسر صلاح الدین، سید احتشام اکبر، عابدہ چوہدری ایڈووکیٹ اور پروفیسر امیر حمزہ ورک نے مشترکہ بیان میں پنجاب حکومت کی طرف سے سکولز کی نج کاری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کی ،رہنماؤں نے کہا کہ تعلیم ہر شہری کا بنیادی حق اور ریاست کی بنیادی زمہ داری ہے لیکن پنجاب حکومت نے 4500پرائمری سکول پرائیویٹ کرنے کے بعد 500مڈل اور ہائی اسکولز کے بھی اس مہینے اشتہار دے کر پرائیویٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ 7500مزید پرائمری سکولز 25نومبر تک پرائیویٹ لوگوں کے حوالے کر دیئے جائیں گے ۔ گورنمنٹ نے یکم اپریل 2025تک 25000پرائمری اور ہائی اسکولز پرائیویٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس سے ایک لاکھ 30 ہزار حاضر سروس اساتذہ سر پلس پول میں چلے جائیں گے۔ عوامی ورکرز پارٹی کے رہنماؤں نے واضح کیا کہ یہ پرائیویٹائزیشن کی بھونڈی شکل ہے کہ تعلیم جیسی بنیادی زمہ داری سےریاست سبکدوش ہو رہی ہے ، سوال پیدا ہوتا ہے کہ ریاست کے مقاصد کیا ہیں،انھوں نے کہا کہ عوامی ورکرز پارٹی تمام اساتذہ تنظیموں کی تعلیمی اداروں کی نج کاری کے خلاف جدوجہد کی حمایت کرتی ہے اور پنجاب حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ تعلیمی اداروں کی نج کاری کے اقدامات کو فی الفور روکا جائے۔