• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دنیا میں تازہ پانی کے ذخائر اچانک کم ہونا شروع ہوگئے

نیویارک( نیوز ڈیسک)دنیا کے تازہ پانی کے اہم ذخائر میں گزشتہ دہائی سے اچانک کمی واقع ہونا شروع ہو گئی ہے۔دنیا بھر میں اربوں لوگ پینے اور توانائی بنانے کے لیے تازہ پانی کے ذرائع پر انحصار کرتے ہیں۔ عالمی سطح پر 70 فیصد پانی ذراعت کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ کم از کم 10فیصد جانور تازہ پانی کے ماحول میں زندہ رہتے ہیں۔ ایک دہائی سے زیادہ عرصہ قبل سائنس دانوں نے خبردار کیا تھا کہ اگر حکومت مؤثر اقدامات نہ کر سکیں تو پانی کے ذرائع میں کمی 2050تک ان ماحول کی مستقبل کی آبادی میں نصف حد تک کمی لے آئے گی۔تازہ پانی میں واقع ہونے والی کمی اس جانب اشارہ ہیں کہ زمین کے برِاعظم ایک مسلسل خشک دور میں داخل ہو چکے ہیں۔سائنس دانوں کی ایک بین الاقوامی ٹیم نے ناسا-جرمن گریویٹی ریکوری اینڈ کلائمیٹ ایکسپیریمنٹ سیٹلائیٹس کا استعمال کرتے ہوئے اس کمی کی نشان دہی کی۔مشاہدات سے جمع ہونے والے ڈیٹا کا تجزیہ کرتے ہوئے انہیں مئی 2014میں اچانک کمی کے شواہد ملے 2015سے گزشتہ برس تک کی پیمائشوں سے یہ بات سامنے آئی کہ زمین پر تازہ پانی کی اوسط مقدار 2002سے 2014کے درمیان اوسط مقدار سے 290مکعب میل کم تھی۔
یورپ سے سے مزید