اسلام آباد( تنویر ہاشمی )ملک میں احتجاجی مظاہروں سے لاک ڈاؤن ، کاروبار بند ہونے سڑکوں ، بڑی شاہراہوں اور موٹر ویز کی بندش اور انٹرنیٹ کی سست روی سے ملکی معیشت کو 200ارب روپے سے زائد کا روزانہ کی بنیاد پر نقصان کا سامنا ہے،ماہر معیشت خاقان نجیب نے بتایا کہ جی ڈی پی کی مد میں 144ارب ، برآمدات 16ارب اور ٹیکس ریونیو کا 26ارب روپے کانقصان ہے،صدر انجمن تاجرا ن اجمل بلوچ نے بتایا کہ سامان کی ترسیل بند ، تلف پذیر اشیاء خراب، منڈیاں بند ہونے سے تاجروں کو کروڑوں کانقصان ہے،وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، راولپنڈی ،لاہور اور دیگر چھوٹے بڑے شہروں میں دھرنے و احتجاج کو روکنے کے لیے کنٹینرز لگانے سے راستے اور شاہراہیں بند ہیں جس سے سامان کی ترسیل اور لوگوں کی نقل و حمل رک گئی ،معاشی ماہرین ، کاروباری نمائندوں کے مطابق ملکی معیشت کو بند ش سے روازنہ 200ارب روپے سے زائد کا نقصان ہورہا ہے،ماہر معیشت، سابق مشیر وزارت خزانہ ڈاکٹر خاقان نجیب نے بتایا کہ سرکاری اعدادوشمار کے مطابق احتجاجی مظاہروں سے شاہراہوں اور کاروبارکی بندش اورمعاشی رفتار کو سست کرنے سے معیشت کو روزانہ 190ارب روپے کا نقصان ہے ، اس میں جی ڈی پی کا نقصان 144ارب روپے ہے، برآمدات کا نقصان 16ارب روپے ہےاور 26ارب روپے ایف بی آر کے ٹیکس ریونیو کا نقصان ہے۔