کراچی (نیوز ڈیسک) روس نے یوکرین میں لڑنے کیلئے سیکڑوں یمنی جنگجوؤں بھرتی کیا ہے۔ غیر ملکی اخبار فنانشل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، ان جنگجوؤں کو ایک مشکوک طریقے سے بذریعہ اسمگلنگ یوکرین پہنچایا گیا ہے۔ اس تازہ ترین صورتحال سے ماسکو اور یمن کے حوثی باغیوں کے درمیان بڑھتے تعلقات کی عکاسی ہوتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، روس کا سفر کرنے والے یمنی ریکروٹس نے بتایا ہے کہ انہیں اعلیٰ تنخواہ پر ملازمت اور روسی شہریت دینے کا وعدہ کیا گیا تھا، جب وہ روس پہنچے تو انہیں فوج میں شامل کر کے یوکرین میں اگلے مورچوں پر بھیج دیا گیا۔ یہ صورتحال اس بات کی بھی نشاندہی کرتی ہے کہ کس طرح روس مغرب کے ساتھ تصادم کی جانب بڑھتے ہوئے ایران اور اس کے اتحادی گروپوں کے قریب تر ہو رہا ہے۔ تہران کی حمایت یافتہ عسکریت پسند گروپ حوثیوں نے گزشتہ سال غزہ میں جنگ کے آغاز کے بعد بحیرہ احمر میں جہاز رانی کو نشانہ بنانے والی میزائل مہم کے ذریعے عالمی سپلائی چین کو متاثر کیا تھا۔ امریکی سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ روس اور حوثی باغیوں کے درمیان جو معاہدہ یوکرین جنگ سے قبل ناقابل تصور تھا۔ یمن کیلئے امریکا کے خصوصی ایلچی ٹم لینڈرکنگ نے تصدیق کی ہے کہ روس حوثیوں کے ساتھ رابطے میں ہے اور ہتھیاروں کی منتقلی پر بات کر رہا ہے۔