اسلام آباد( تنویر ہاشمی )ایس ای سی پی کے مرکزی نگرانی کے نظام کےذریعے کیپٹل مارکیٹوں اور ریگولیٹ شدہ کاروبارکی موثر مانیٹرنگ کی گئی ، ایک سال کےد وران سے 142غیر قانونی قرض دینے والی ایپس کو بلاک کیاگیا ، 50سے زائد غیر قانونی ڈیپازٹ لینے والے اداروں اور سرمایہ کاری سکیموں کے خلاف کارروائی کی گئی ،عوام کو غیر قانونی سرگرمیوں سے بروقت تحفظ فراہم کرنے کیلئے ایف آئی اے کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط ، کمیشن کی جانب سے دائر 53 تحقیقات ,30 فوجداری شکایات مختلف عدالتوں سےحکم امتناع ، معیاری ایس او پیز پر زور ، ایس ای سی پی کے مطابق ریگولیٹڈ سرگرمیوں کی نگرانی کے علاوہ، غیر قانونی ڈیپازٹ لینے کی سرگرمیوں، دھوکہ دہی پر مبنی سرمایہ کاری سکیموں اور غیر قانونی ڈیجیٹل قرض دینے والی ایپس کے خلاف ایک معروضی اور مرکوز نگرانی کا طریقہ کار اپنایا گیا۔کمیشن نے 142 غیر قانونی قرض دینے والی ایپس کو بلاک کیا اور ان کی اطلاع گوگل، ایف آئی اے، پی ٹی اے اور سٹیٹ بینک آف پاکستان کو دی،50 سے زائد ادارے جو غیر قانونی ڈیپازٹ لینے اور سرمایہ کاری کی سکیموں میں ملوث تھے، ان کی نشاندہی کی گئی اور تمام ضروری اقدامات کیے گئے، جن میں فوری عوامی انتباہ جاری کرنا، کمیشن کی ویب سائٹ پر اطلاع دینا، نیب، سٹیٹ بینک آف پاکستان اور ایف آئی اے کو آگاہ کرنا، پی ٹی اے کے ذریعے یو آر ایل کو بلاک کرنا، سپانسرز اورڈائریکٹرز کو فلیگ کرنا، اور کمپنیوں کی بندش کے لیے کارروائی شروع کرنا شامل ہیں۔عوام کو غیر قانونی سرگرمیوں سے بروقت تحفظ فراہم کرنے کے لیے ایف آئی اے کے ساتھ ایک مفاہمتی یادداشت پر بھی دستخط کیے گئے ہیں۔ایس ای سی پی کے مطابق پاکستان کی سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن اپنے مرکزی نگرانی کے نظام کے ذریعے سرمایہ مارکیٹوں اور ریگولیٹڈ کاروباروں پر مؤثر نگرانی کو برقرار رکھے ہوئے ہے۔