• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کام نہ کرنے والے نوجوانوں سے حکومتی مراعات اور گرانٹ واپس لے لی جائیں گی، لیبر حکومت کی دھمکی

مانچسٹر/گلاسگو (ہارون مرزا/ طاہر انعام شیخ) لیبر حکومت نے کام نہ کرنے والے نوجوانوں کو حکومت کی طرف سے ملنے والی مراعات اور گرانٹ واپس لینے کی دھمکی دیدی۔ ایک سینئر حکومتی وزیر نے اعتراف کیا ہے کہ 18سے 21سال کی عمر کے ایسے نوجوانوں جو کام کاج نہیں کرتے، نوکری تلاش نہیں کرتے یا تربیت و اپرنٹس شپ لینے سے انکاری ہیں انہیں ٹیکس دہندگان کی رقم سے کی جانے والی ادائیگیاں روک لی جائیں گی۔ ایمپلائمنٹ منسٹر میک گورن نے کہا ہے کہ جب اچھی مدد کی پیشکش کی جاتی ہے تو اسے قبول کیا جاتا ہے عام طور پر ایسا ہی ہوتا ہے یقیناً لوگ اس چھوٹی اقلیت کے بارے میں ہی سوچیں گے جو کام میں دلچسپی ہیں رکھتے ہیں۔ ان قوانین کو اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کرنے کیلئے بنایا گیا ہے کہ اگر آپ سوشل سیکیورٹی کی صورت میں نکالتے ہیں تو آپ کو اپنے حصے کا سودا کرنا ہوگا نوجوانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ حمایت حاصل کریں ٹوریز کے تحت حکومت نوجوانوں کی اصل مدد کرنے میں اپنی ذمہ داری میں مکمل طور پر ناکام رہی۔ کام اور پنشن کے سیکرٹری لز کینڈل وسیع پیمانے پر اصلاحات کے ایک حصے کے طور پر منصوبوں کا اعلان کریں گے جو اقتصادی غیرفعالیت سے نمٹنے اور 20لاکھ سے زیادہ لوگوں کو کام پر واپس لانے کے حکومت کے وعدے کو پورا کرنے کیلئے بنائے گئے ہیں۔ بے روزگاری تقریباً 1.5ملین پر کھڑی ہے معاشی عدم فعالیت بھی نو ملین سے زیادہ ہو گئی ہے جس میں 2.8ملین لوگ طویل مدتی بیماری کی وجہ سے کام سے باہر ہیں وبائی امراض کے بعد سے بے روزگاری میں اضافے کا ایک بڑا محرک ہے انتخابات کے دوران لیبر نے روزگار کی شرح کو اس کی موجودہ سطح تقریباً 75 فیصد سے بڑھا کر 80فیصد کرنے کا وعدہ کیا جس کا مطلب یہ ہوگا کہ تقریباً 20لاکھ مزید لوگ کام میں شامل ہوں گے۔ لیبر پر الزام لگایا گیا تھا کہ اس نے برطانیہ کی بیماری کے علاج کے لیے فوری طور پر درکار اصلاحات کو روک دیا ۔ شائع ہونے والا وائٹ پیپر مکمل طور پر روزگار کی حمایت پر مرکوز ہے جس میں جاب سینٹرز کی اصلاح کے ساتھ بے روزگاری کے ہاٹ سپاٹ میں اضافی این ایچ ایس تقرری شامل ہیں۔ فوائد کے نظام میں تبدیلی اور فلاح و بہبود کے اخراجات پر کریک ڈاؤن مزید کئی مہینوں تک نہیں ہو گا جس کی تجاویز اگلے سال تک شائع نہیں ہو سکیں گی۔ ڈپارٹمنٹ فار ورک اینڈ پنشن (ڈی ڈبلیو پی) نے کہا ہے کہ وہ صحت اور معذوری کے باعث ملنے والے فوائد کے نظام کو اوور ہال کرنے کے لیے اقدامات کو آگے لائے گا۔ شیڈو ورک اینڈ پنشن سیکرٹری ہیلن وٹیلی نے کہا ہے کہ تازہ ترین اعلان ظاہر کرتا ہے کہ لیبر فوائد کے بل کو کم کرنے کے لیے سخت لیکن ضروری انتخاب کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔

یورپ سے سے مزید