پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک )خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلعے کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر حملے کے بعد ایک ہفتے قبل شروع ہونے والی کشیدگی پر تاحال قابو نہیں پایا جا سکا ہے اور پولیس کا کہنا ہے کہ اس دوران مختلف واقعات میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد اب 110سے بڑھ گئی ہے۔ فائرنگ کے وقعات میں مزید دو افراد ہلاک جبکہ چھ زخمی ہوئے، زخمیوں کوہسپتال منتقل کردیا گیا، صوبائی حکومت کی جانب سے قبائل کے درمیان نعش اور قیدیوں کی واپسی کی غرض سے سیزفائر کے اعلان کے باوجود مخالف گروہوں میں مختلف مقامات پر جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیرِ اطلاعات بیرسٹر سیف نے اتوار کو دعویٰ کیا تھا کہ فریقین نے لاشوں اور قیدیوں کو واپس کرنے کے علاوہ سات روزہ سیز فائر پر اتفاق کیا ہے تاہم مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ مختلف قبائل کے مابین جھڑپوں کا سلسلہ تھم نہیں سکا ہے۔