لندن (سعید نیازی) نوٹنگھم میں 30برس قبل قتل کئے جانے والے ٹیکسی ڈرائیور احتشام الحق غفور کے قاتلوں کی گرفتاری کیلئے پولیس کی اپیل کا مثبت ردعمل سامنے آیا ہے اور کمیونٹی کی طرف سے پولیس کو کی جانے والی کالز کے سبب پانچ افراد کی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔ جن میں 57, 52, 51 اور 64برس کے چار مرد اور 47سال کی ایک عورت شامل ہے۔ کرائم اسٹاپرز نے قاتلوں کی گرفتاری کیلئےجمعہ کو 50ہزار پاؤنڈ کی انعامی رقم کا اعلان بھی کیا تھا۔ احتشام الحق غفور جسے اس کی فیملی اور دوست شامی پکارتے تھے کی لاش 22 نومبر 1994کو ملی تھی اور اس کے ہاتھ اسٹیئرنگ وہیل سے بندھے ہوئے تھے۔ اسسٹنٹ چیف کانسٹیبل راب گریفن نے کمیونٹی کی طرف سے معلومات شیئر کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں پتہ ہے کہ شامی کے قتل کا جواب کمیونٹی کے اندر بھی موجود ہے اور اگر کسی کے پاس اس ضمن میں معمولی معلومات بھی ہو تو وہ کرائم اسٹاپرز کے ذریعے ہم سے رابطہ کر سکتا ہے۔ شامی کے خاندان کی طرف سے بات کرتے ہوئے اس کی بہن عائشہ غفور نے کہا کہ شامی ایک دلکش شخصیت کا مالک تھااس کی جدائی کے سبب ہم ’’عمر قید‘‘ کاٹ رہےہیں۔ احتشام الحق غفور قتل کے وقت ایک پانچ سالہ بچے کا باپ تھا اور اس کی بیٹی پانچ ماہ بعد پیدا ہوئی تھی۔