• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حلب پر پھر باغیوں کا قبضہ، 8 برس بعد روسی بمباری، درجنوں ہلاک، روس، ایران اور ترکیہ کا صورتحال پر اظہار تشویش

دمشق، کراچی (اے ایف پی، نیوز ڈیسک ) شام کے دوسرے بڑے شہر حلب پر بھی باغیوں نے قبضہ کرلیا ہے ، 8برس بعد حلب پر روسی طیاروں کی بمباری ، درجنوں افراد ہلاک ہوگئے، روسی وزیرخارجہ سرگئی لاوروف نے شام میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظراپنے ترک اور ایرانی ہم منصبوں کیساتھ ٹیلی فون پر علیحدہ علیحدہ بات چیت کی ہے ۔ روسی وزارت خارجہ نے بتایا کہ لاوروف اور ترک وزیرخارجہ ہاکان فیدان نے "سنگین تشویش کا اظہار" کیا اور "صورتحال کو مستحکم کرنے کے لئے مشترکہ کوششوں کو مربوط کرنے کی ضرورت کا اعادہ کیا۔"روسی وزارت نے بتایا کہ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کے ساتھ ٹیلی فون کال میں، دونوں رہنمائوں نے شام کی خودمختاری کے لئے "مضبوط حمایت" کا اظہار کیا اور "صورتحال کو مستحکم کرنے کے لئے مشترکہ کوششوں" پر زور دیا۔ایرانی وزارت خارجہ نے بتایا ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی شمالی شام میں باغیوں کی کارروائی کے بارے میں بات چیت کے لئے اتوار کو شام جائیں گے۔ایرانی وزارت کے ترجمان اسماعیل بغائی نے بتایا کہ عراقچی ترک حکام سے مشاورت کے لئے انقرہ جانے سے پہلے شامی حکام سے بات چیت کے لئے اتوار کو دمشق جائیں گے، ایران نے کہا ہے کہ حلب میں دہشتگردوں نے اس کے قونصل خانے پر حملہ کیا ہے جو انتہائی قابل مذمت ہے۔تفصیلات کے مطابق شامی فوج نے تصدیق کی ہے کہ باغی شمالی شہر حلب کے بڑے حصے میں داخل ہوگئے ہیں ، شامی فوج کے مطابق ادلب اور حلب میں مسلح دہشتگرد گروپوں کیساتھ شدید جھڑپیں جاری ہیں، ان کے مطابق جھڑپوں میں ان کے متعدد اہلکار مارے گئے ہیں ۔ شام کی جنگ پر نظر رکھنے والی مبصر تنظیم سیرین آبزرویٹری کا کہنا ہے کہ حیات تحریر الشام اور اس کے اتحادی باغی گروپوں نے حلب شہر کے زیادہ تر حصے اور حکومتی مراکز اور جیلوں پر قبضہ کرلیا ہے ۔ آبزرویٹری کے مطابق روسی طیاروں کی حلب پر بمباری میں 16شہری ہلاک اور 20زخمی ہوگئے ہیں۔فرانس نے ہفتے کے روز شام کی دہائی سے جاری خانہ جنگی کے تمام فریقوں پر زور دیا کہ وہ حلب میں شہریوں کی حفاظت کریں، جہاں باغیوں نے اس ہفتے کے شروع میں جارحانہ کارروائی شروع کرنے کے بعد بڑے پیمانے پر کنٹرول حاصل کر لیا تھا۔فرانس کی وزارت خارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بڑھتی ہوئی لڑائی میں پہلے ہی 320 سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، فرانس نے حلب میں بدلتی ہوئی عسکری پیش رفت پر نظر رکھی ہوئی ہے ۔

دنیا بھر سے سے مزید