• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاک روس بین الحکومتی کمیشن کا اجلاس، 11 رکنی پاکستانی وفد کل ماسکو روانہ ہوگا

اسلام آباد (خالد مصطفیٰ)پاک روس بین الحکومتی کمیشن (آئی جی سی)کانہایت اہم اجلاس کل 2؍دسمبرسے ماسکو میں شروع ہو رہا ہے جس کےلیے 11؍ رکنی پاکستانی وفدوفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری کی قیاد ت میں کل یکم دسمبرکوماسکو روانہ ہوگا۔ دوروزہ اجلاس میں 3 ارب ڈالرزپی ایس جی پی پروجیکٹ( پاکستان اسٹریم گیس پائپ لائن) ، وسط ایشیائی ریاستوں کے ذریعے دونوں ممالک کےدرمیان ریلوے رابطے، خام تیل اور ایل این جی کی تجارت،پی آر ایل اور پی پی ایل کے اپ گریڈ پروجیکٹ کے لیے تیل و گیس کی تلاش کے آف شور پروجیکٹ ز یر غور آئیں گے۔ اس کے علاوہ دو طرفہ تجارت میں اضافے پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ روس پاکستان کے اقتصادی، توانائی اور دفاع کے شعبوں میں اپنے قدم جمانا چاہتا ہے۔ دونوں ممالک کا آئی جی پی کمیشن 2008ء میں قائم ہوا تھا۔ مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کےلیے اس کے باقاعدگی سے اجلاس ہوتے ہیں۔ اب تک ایسے 8اجلاس ہوچکے ہیں۔ حکومت سے حکومت کی سطح پر خام تیل اور ایل این جی روس سے پاکستان کو برآمد کا معاملہ بھی زیر غور آئے گا پاکستان وفد میں ای اے ڈی، پٹرولیم ڈویژن، تجارت اور صنعتوں کے وفاقی سیکریٹریز بھی شامل ہوں گے ان کے علاوہ پی پی ایل، او جی ڈی سی ایل، پی آر ایل اور سوئی ناردرن کے اعلی ٰافسران بھی پاکستانی وفد کا حصہ ہونگے۔ پٹرولیم ڈویژن مشترکہ منصوبے کےلیے روس کو آف شور بلاک کی پیشکش کرے گا۔ اس کے علاوہ حکومت پی آر ایل کی اپ گریڈیشن کے منصوبے کا حصہ بننے کی پیشکش بھی روس کو کی جائے گی۔ اس کے علاوہ روس کو پاکستان ریفائنری لمیٹڈ (پی آر ایل) کے لیے حکومت سے حکومت کی سطح پرخام تیل کی روس سے درآمد پر بھی بات ہوگی۔ اس بات کا بھی قوی امکان ہے کہ روس اجلاس میں پاکستان اسٹریم گیس پائپ لائن کا معاملہ بھی اٹھائے گا جسے قبل ازیں نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن کا نام دیا گیا تھا جو کراچی سے لاہور تک تعمیر ہوئی تھی یہ پروجیکٹ فی الحال برسوں سے سردخانے کی نذر ہے اس وقت ملک میں گیس کا استعمال کم شرح نمو اور بلند ٹیرف کی وجہ سے کئی گنا گر گئی ہے اس وقت قومی گیس نیٹ ورک کو 5؍ بی سی ایف کے غیر معمولی لائن پیک پریشر کا سامنا ہے تاہم یوکرین پر روس کے حملے کے بعد روس پر امریکا، یورپی یونین اور جاپانی کی جانب سے عائد پابندیوں کے باعث پی ایس جی پی منصوبہ رکا ہوا ہے۔
اہم خبریں سے مزید