• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اپٹما کا حکومت پر برآمدی صنعتوں کی اسکیم بحال کرنے پر زور

اسلام آباد(خالد مصطفیٰ)اپٹما کے چیئرمین کامران ارشدنے حکومت پربرآمدی سہولتوں کی اسکیم (ای ایف ایس) کو پری فنانس ایکٹ 2024 میں بحال کرنے پر زور دیا ہے ۔ جس میں برآمدہ مصنوعات سازی اور مقامی سپلائر پر زیرو ریٹنگ شامل ہے ۔ ہفتہ کو ایپٹما کی جاری پریس ریلیز میں کامران ارشد نے کہا کہ اسی وجہ سے برآمدی صنعتوں کو درآمدی مال پر انحصار کی وجہ سے شدید نقصان کا سامنا ہے، انہوں نے کہا کہ جب سے فنانس ایکٹ2024لاگو ہوا برآمدی مصنوعات سازی کے لیے مقامی خام مال پر18فیصد سیلز ٹیکس عائد ہے جب کہ ای ایف سی کے تحت درآمدی خام مال پر سیلز ٹیکس اور کسٹم ڈیوٹی کی چھوٹ ہے اس پالیسی نے ملکی مینو فیکچررز کی مسابقتی صلاحیت کو متاثر کیا ہے اس میں خصوصاًویونگ اور اسپننگ شامل ہیں جو پاکستان کی ٹیکسٹائل ویلیوچین کا لازمی جزوہے ۔ ایپٹمانے بارہاحکومت پر اپنی غیر منصفانہ پالیسی کو بدلنے پر زور دیا ہے ۔ملک کی صنعتی افرادی قوت کا 40فیصدٹیکسٹائل انڈسٹری سے وابستہ ہے جس سے لاکھوں خاندان پلتے ہیں ۔ موجودہ پالیسی سے کاروبار ختم ہونےجارہا ہے ۔ بلکہ پاکستان کی صنعتی بنیاد کو تباہ کیا جارہا ہے ۔جوملک کےلیے اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری اور برآمدات کا موجب ہے ملک میں بے روزگاری پھیل رہی ہے اور کم ازکم 40فیصداسپننگ صنعت نے کام کرناچھوڑ دیاہے زیادہ اہم ہے کہ ملک میں یارن کی ماہانہ درآمد سات گنابڑھ گئی ہے اور مقامی پیداوار کے گراں نرخوں کے باعث پہلے ہی جدوجہدکررہی ہے ۔
اہم خبریں سے مزید