• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چھپ کر کئے گئے حملے کے متاثرین کو بہتر تحفظ دینے کیلئے کریک ڈاؤن کا فیصلہ

لندن (پی اے) حکومت نے چھپ کر کئے گئے حملے کے متاثرین کو بہتر تحفظ دینے کیلئے کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ہے، اس میں متاثرہ فرد کو آن لائن نشانہ بنانے والوں کی شناخت سے آگاہ کرنا شامل ہے۔ وزیر داخلہ یوویٹ کوپر نے کہا ہے کہ زیادتی کرنے والوں سے ان کی طاقت چھین کر متاثرین کے حوالے کرنے کیلئے تمامتر وسائل استعمال کئے جائیں گے۔ یہ تبدیلیاں اس سال کے شروع میں ایک واچ ڈاگ گروپ کی طرف سے دی گئی وارننگ کے بعد سامنے آئی ہیں، جس میں کہا گیا تھا کہ پولیس بہت سے معاملات میں چھپ کر نشانہ بنانے والے لوگوں کا شکار بننے والے افراد کی حفاظت کرنے میں ناکام ہو رہی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق انگلینڈ اور ویلز میں 16 سال اور اس سے زائد عمر کے تقریباً 7 میں سے ایک شخص کبھی نہ کبھی تعاقب کرنے والوں کا شکار ہو چکا ہے۔ قانونی رہنمائی یہ یقینی بنانے کے لئے ہے کہ پولیس ان لوگوں کو، جن کا تعاقب کیا جارہا ہے، یقین دلائے کہ انہیں جلد سے جلد ایک آن لائن پیچھا کرنے والے کی شناخت بتائی جائے گی۔ "اسٹالکنگ پروٹیکشن آرڈرز" جو اسٹاکنگ کرنے والوں کو ان کے شکار کے قریب آنے یا ان سے رابطہ کرنے سے منع کر سکتے ہیں، بھی زیادہ وسیع پیمانے پر دستیاب ہوں گے۔ وزارت داخلہ نے کہا کہ نئے طریقہ کار میں یہ دیکھا جائے گا کہ عدالتیں ایسے کسی مجرمانہ فعل کے بعد احکامات اور فیصلے جاری کر سکیں گی، چاہے مقدمے کے آغاز سے پہلے ایسا کوئی آرڈر موجود نہ ہو، جو موجودہ طریقہ کار کے برعکس ہے، جہاں پہلے سے آرڈر موجود ہونا ضروری ہوتا ہے۔ اس سے مجرمانہ افراد کو جیل سے اپنے شکار سے رابطہ کرنے سے روکا جا سکے گا۔ وزارت داخلہ نے بتایا کہ اگر کسی کو بری کر دیا جائے اور اگر ایسی گواہی ہو کہ متعلقہ شخص ابھی بھی کسی کے لئے خطرہ ہے تو عدالتوں کو یہ اختیار حاصل ہوگا کہ وہ تحفظ کے آرڈرز براہ راست لگائیں۔ وزارت داخلہ نے مزید کہا کہ حکومت نے یہ بھی وعدہ کیا ہے کہ اسٹالکنگ کے قوانین کا جائزہ لیا جائے گا تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ کیا قانون میں تبدیلی کی جا سکتی ہے تاکہ پولیس کو اسٹالکنگ کی بہتر شناخت اور مجرموں کی گرفتاری میں مدد ملے۔ دیگر وعدہ شدہ تبدیلیوں میں اسٹالکنگ کی تعریف قانونی رہنمائی میں شامل کرنا اور ایک ایسا فریم ورک قائم کرنا شامل ہے جو خدمات کو ایک ساتھ کام کرنے میں مدد دے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے تاکہ اہم معلومات نہ ہونے کے نتیجے میں کوئی شخص نظرانداز نہ ہو۔ وزارت داخلہ نے کہا کہ وہ اسٹالکنگ کے جرائم پر نئے اعداد و شمار شائع کرے گی تاکہ پالیسی اور پولیسنگ کے فیصلوں کو مطلع کیا جا سکے اور انگلینڈ اور ویلز میں یکسانیت کو یقینی بنانے کے لئے اسٹالکنگ کے مجرموں کے پروگراموں کے قومی معیار مرتب کرے گی۔ مسز کوپر نے کہا کہ اسٹالکنگ ایک ہولناک جرم ہے۔ طویل عرصے سے اسٹاکنگ کے شکار افراد کو اسٹاکرز کی طرف سے کمزور کرنے والے اور ظالمانہ تشدد کا سامنا رہا ہے، جو اپنے شکاروں کی زندگیوں کو مانیٹر کرنے اور قابو پانے کے لئے ہر ممکن طریقہ استعمال کرتے ہیں۔ ہمیں واضح طور پر کہنا چاہئے، ہم ہر دستیاب ذریعہ استعمال کریں گے تاکہ متاثرین کو زیادہ طاقت دی جا سکے اور ان کے ساتھ زیادتی کرنے والوں سے یہ طاقت چھین لی جائے۔ یہ پولیس کو بااختیار بنانے سے شروع ہوتا ہے تاکہ خواتین کو اپنے آن لائن اسٹاکرز کی شناخت جاننے کا حق دیا جا سکے، اسٹاکنگ پروٹیکشن آرڈرز کو مضبوط کیا جا سکے اور یہ یقینی بنایا جا سکے کہ پولیس تمام سپورٹ سروسز کے ساتھ مل کر متاثرین کو وہ تحفظ فراہم کرے جس کے وہ مستحق ہیں۔ آج کے اقدامات
ہمارے حکومت کے مشترکہ مشن کا ایک اہم حصہ ہیں، جس کا مقصد 10سال میں خواتین اور لڑکیوں کے خلاف تشدد کو نصف کرنا ہے۔ لندن کی آزاد متاثرین کی کمشنر کلیر واکس مین نے ان تبدیلیوں کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ پولیس اور کرمنل جسٹس سسٹم طویل عرصے تک اسٹاکنگ کے معاملے سےمؤثر طریقے سے نمٹنے میں ناکام رہے ہیں، جس سے ملزمان پر کوئی اثر نہیں پڑا اور متاثرین خطرے میں رہ گئے۔ انہوں نے کہا کہ میں آج کے اعلان کا خیرمقدم کرتی ہوں جو ان اقدامات کے ایک سیٹ کا خاکہ پیش کرتا ہے جو اس مسئلے کو درست کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔
یورپ سے سے مزید