لندن (پی اے) انجیلا رینر نے کہا ہے کہ برطانیہ شام میں اسد حکومت ختم ہونے کی خبروں کا خیر مقدم کرتا ہے۔ نائب وزیراعظم نے مزید کہا کہ برطانوی حکومت صورتحال کے بحرانی موڑ پر پہنچنے سے پہلے ہی برطانیہ کے شہریوں کو نکالنے کے لئے کام کر رہی تھی۔ اتوار کو رات گئے باغیوں نے شام کے دارالحکومت دمشق پر کنٹرول حاصل کر لیا اور صدر بشار اسد کے فرار ہونے کی اطلاع ہے۔ شامی رہنما کے فرار ہونے کی اطلاعات کے درمیان نائب وزیراعظم نے بی بی سی کے سنڈے ود لورا کوئنسبرگ کو بتایا کہ صورتحال تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے۔ سکائی نیوز پر سنڈے مارننگ ود ٹریور فلپس سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اگر اسد حکومت گر گئی ہے تو میں اس خبر کا خیرمقدم کرتی ہوں لیکن ہمیں اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ایک سیاسی قرارداد دیکھنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں شہریوں اور انفراسٹرکچر کو محفوظ دیکھنا ہے، اب تک بہت سے لوگ اپنی جانیں گنوا چکے ہیں، ہمیں اس خطے میں استحکام کی ضرورت ہے۔ انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ شام میں کتنے برطانوی شہری ہیں لیکن کہا کہ دفتر خارجہ ہفتے کے آخر میں ان کی مدد کے لئے کام کر رہا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے پاس اس بات کو یقینی بنانے کا منصوبہ ہے کہ ہفتے کے آخر میں جو کچھ ہوا، اس سے پہلے لوگوں کو نکال لیا جائے اور ہم اپنے برطانیہ کے شہریوں کی حمایت جاری رکھیں گے۔ محترمہ رینر نے بعد میں کہا کہ ہمیں سیاسی حل تلاش کرنا ہوگا، جہاں حکومت شامی عوام کے مفاد میں کام کر رہی ہو۔