پیرس، کراچی (رضا چوہدری، نیوز ایجنسی ) قومی ایئر لائن کے شعبہ انجینئرنگ کی انتظامیہ کی مبینہ غفلت اور ناقص کارکردگی کے سبب 34 کے فلیٹ میں سے 17طیارے گراؤنڈ ہوگئے، کروڑوں ڈالر کا نقصان، پی آئی اے کی 10 جنوری کو پیرس کیلئے پہلی پرواز کھٹائی میں پڑنے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے، جہاز کو پیرس ائیر پورٹ پورٹ پر ٹیکنیکل فٹنس کا سامنا کرنا پڑا تو دوبارہ پابندی لگ سکتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق بوئنگ 777کے 12 طیاروں میں سے 7گراؤنڈ ہیں، ایئر بس 320 ساختہ 17طیاروں میں سے 7گراؤنڈ ہیں، 5اے ٹی آر طیاروں میں سے 3ناکارہ ہوگئے ہیں جبکہ صرف اے ٹی آر 2 طیارے فلائٹ آپریشنز میں حصہ لے رہے ہیں۔ گراؤنڈ ہونے والے طیاروں میں زیادہ تر طیارے انجن، لینڈنگ گیئر سمیت دیگر پرزہ جات نہ ہونے کی وجہ سے گراؤنڈ کیے گئے ہیں، اس وجہ سے پی آئی اے کو کروڑوں ڈالر کے نقصان کا سامنا ہے۔ پی آئی اے کے زیادہ تر طیارے کئی سال سے گراؤنڈ ہیں اور ان طیاروں کے زیادہ تر پرزہ جات دوسرے طیاروں میں استعمال کیے جا چکے ہیں۔ پیرس سے نمائندہ جنگ کے مطابق فرانس میں مقیم پاکستانی ٹرولنگ بزنس سے منسلک بزنس مینوں خصوصی طور سلطان محمود کی طرف دسمبر میں پیرس سے اسلام آباد کےلئے چار فلائٹ چلانے کا اعلان کیا اور اس سلسلہ ٹکٹوں کا اجرا بھی کر دیا گیا مگر پاکستانی ہوابازی اتھارٹی نے بغیر کسی وجہ کے چارٹٹ فلائیٹ کی اجازت نہیں دی۔