• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ میں ٹرینوں کے کرائے یورپی یونین کے تمام ممالک سے زیادہ ہیں

لندن (پی اے ) ایک تجزیئے سے ظاہرہواہے کہ برطانیہ میں ٹرینوں کے کرائے یورپی یونین کے تمام ممالک اور سوئٹزرلینڈ میں ٹرین کے کرایوں سے زیادہ ہیں ۔تجزیئے کے مطابق اونتی ویسٹ کوسٹ کے مسافر ڈیڑھ گنا زیادہ ادائیگی کرتے ہیں۔ ٹکٹوں کی قیمتوں کا تخمینہ ہفتے کے دنوں میں سیکنڈ کلاس کی گاڑیوں میں معیاری کرایوں کی اوسط لاگت کی جانچ پڑتال کرکے کیا گیا تھا ، جس میں خریداری 7اور 28دن پہلے کی گئی تھی۔ یہ تجزیہ 8ہزار سے زیادہ ٹکٹوں کی قیمتوں کاجائزہ لینے کے بعد کیا گیا تھا. اس دوران خصوصی کرایوں اور کٹوتیوں کا الگ الگ تجزیہ کیا گیا۔ 27یورپی آپریٹرز کے تجزیے سے پتہ چلا ہے کہ برطانیہ میں ریل کے ذریعے سفر کرنا خاص طور پر مہنگا ہے۔ٹرین آپریٹرز کا کہناہے کہ بنیادی ڈھانچے کے بھاری اخراجات اور نجی اجارہ داریاں اس کے لئے ذمہ دار ہیں.ٹی اینڈ ای ریل پالیسی مینیجر وکٹر تھیونٹ نے کہا کہ ٹکٹوں کی آسمان کو چھوتی ہوئیقیمتیں مسافروں کو ٹرینوں سے دور کر رہی ہیں۔ ریل کی مکمل صلاحیت سے فائدہ اٹھانے کے لیے ٹکٹوں کی قیمت کو قابلِ برداشت بنانا ضروری ہے۔ یہ صنعت اور حکومتوں کی مشترکہ ذمہ داری ہےکہ ریل آپریٹرز کو صارف دوست کرایے مقرر کریں جبکہ حکومتوں کو اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ ایسا کیاجائے یعنی کرائے کم کئے جائیں۔ لابنگ گروپ کیمپین فار بیٹر ٹرانسپورٹ کے نمائندے مائیکل سولومن ولیمز کا کہناہے کہ اس میں حیرانی کی کوئی بات نہیں کہ محدود ریل سروسز اور مہنگے ٹکٹوں کی وجہ سے بہت سے برطانوی مسافر یورپ کے مرکزی حصے کے لیے پرواز کرنا پسند کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہمارا بین الاقوامی ریل لنک اپنے ابتدائی مقصد کے مقابلے میں بمشکل سطح کو چھوتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ریلوے میں نئے مزید قابلِ برداشت خدمات کے لیے وسیع غیر استعمال شدہ صلاحیت موجود ہے، جس میں نئے آپریٹرز اور نئے مقامات کے لیے مواقع موجود ہیں۔انھوں نے کہا کہحکومت کو ایک بین الاقوامی ریل اسٹریٹیجی پیش کرنی چاہیے جس میں سفر کو ہوائی جہاز سے ریل پر منتقل کرنے کے لیے اہداف مقرر کیے جائیں، اور ریل کے کرایوں کو کم کرنے کے لیے کام کرنا چاہیے جو فی الوقت دیگر ممالک کے مقابلے میں بہت زیادہ ہیں۔حکومت نے اکتوبر میں اعلان کیا تھا کہ انگلینڈ میں منظم ٹرین کے کرائے 2 مارچ سے اگلے سال تک 4.6 فیصد تک بڑھا دئے جائیں گے۔ کمپین گروپ کا کہناہے کہ ٹرین آپریٹرز کرایوں میں غیر منظم اضافہ کرتے ہیں، حالانکہ ان کو بھی اسی قدر اضافے کی توقع نہیں ہوتی ہے۔ اسکاٹ لینڈ یا ویلز کی حکومتوں کی طرف سے ابھی تک ٹرین کے کرایوں میں اضافے کے بارے میں کوئی اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ ریل ڈلیوری گروپ کے ترجمان، جو آپریٹرز کی نمائندگی کرتا ہے کا کہناہے کہ برطانیہ میں ہمارے پاس ایک جامع ریل نیٹ ورک ہے جو بڑے شہروں اور چھوٹے کمیونٹیز کو پورے ملک میں جوڑتا ہے۔ ہمیں خو شی ہے کہ ہمارے گاہکوں کی تعداد بڑھ رہی ہے اور ریل کے سفر کی مانگ میں سال بہ سال اضافہ ہو رہا ہے۔ ہمارا مقصد اس ترقی کو برقرار رکھنا ہے تاکہ زیادہ لوگوں کو متوجہ کیا جا سکے، اور ایک زیادہ قابل اعتماد اور پائیدار سروس فراہم کی جائے جو ہمارے گاہکوں کے لیے مجموعی طور پر بہتر تجربہ ہو۔ انھوں نے کہا کہ گریٹ برٹش ریلویز کا قیام اس صنعت کو ایک جگہ اکٹھا کرنے اور ان میں بہتری پیدا کرنے ہمارے گاہکوں یعنی مسافروںکی ضروریات کو پورا کرنے کا موقع ہے ،گریٹ برٹش ریلویز (جی بی آر) – ایک نیا عوامی شعبے کا ادارہ ہےجو ریلوے کے بنیادی ڈھانچے اور ٹرین آپریشن کی ذمہ داری سنبھالے گا اس کے2026 کے آخر تک آپریشنل ہونے کی توقع ہے۔ محکمہ نقل و حمل کے ایک ترجمان نے کہا کہ ہم بہتر خدمات فراہم کرنے سے لے کر سادہ ٹکٹنگ تک اپنی ریلوے کا سب سے بڑا تجدیدی کام کرنے کے عہد پر قائم ہیں۔ جبکہ ہماری کچھ کرایہ کی اقسام یورپ میں سب سے سستی ہیں، خاص طور پر جب پہلے سے بک کی جاتی ہیں، ہم جانتے ہیں کہ کرایوں اور قیمتوں کا پیچیدہ جال مسرت دینے والا ہو سکتا ہے، یہی وجہ ہے کہ ہم کرایوں کو سادہ بنانا چاہتے ہیں تاکہ مسافروں کے لیے اپنے سفر کے لیے صحیح ٹکٹ تلاش کرنا آسان ہو۔

یورپ سے سے مزید