• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکہ: اسٹار بکس کے ملازمین کی ہڑتال، متعدد کیفیز بند

نیویارک( نیوز ڈیسک)کرسمس سے قبل اسٹاربکس کے ورکرز نے تنخواہوں میں اضافے کے لیے اپنی ہڑتال کا دائرہ نیویارک سمیت مزید 4 امریکی شہروں تک بڑھا دیا ہے، اسٹاربکس کی یونین میں 10 ہزار سے زائد ملازمین شامل ہیں۔برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق جمعے کے روز شروع ہونے والی ہڑتال کے بعد لاس اینجلس، شکاگو، نیو جرسی، فلاڈیلفیا اور سینٹ لوئس میں اسٹاربکس کے متعدد کیفے بند ہوگئے ہیں۔اسٹار بکس کارپوریشن، امریکی ملٹی نیشنل کافی ہاؤسز کی چین ہے جس کے 80 ممالک میں 35 ہزار سے زائد اسٹور ہیں، جن میں سے 16 ہزار کے قریب امریکہ میں واقع ہیں۔یونین کی ہڑتال پر اسٹاربکس کا کہنا ہے کہ ’اس ہڑتال سے اس کے نیٹ ورک کو کوئی خاص فرق نہیں پڑا، بلکہ محض اس کی چند آئوٹ لیٹس متاثر ہوئی ہیں‘۔ملازمین کی ہڑتال کا مقصد اسٹاربکس کی انتظامیہ سے 3 سالہ مدت کے معاہدے میں فی گھنٹہ اجرت کو 64 فیصد سے 77 فیصد تک بڑھانے کے مطالبے پر عملدرآمد کروانا ہے۔اسٹاربکس کی یونین امریکہ کے 10 شہروں میں ہڑتال کر رہی ہے، مصروف تعطیلات کے دوران اس ہڑتال سے کمپنی کی کرسمس کی فروخت متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔اسٹاربکس امریکا میں 11،000 سے زیادہ اسٹورز چلاتی ہے، جس میں تقریباً 2 لاکھ کارکن کام کرتے ہیں۔اسٹار بکس اور یونین کے درمیان تنخواہوں، ملازمین اور شیڈول کے بارے میں حل طلب مسائل کی وجہ سے بات چیت تعطل کا شکار ہوگئی تھی، جس کی وجہ سے یونین ہڑتال پر چلی گئی۔ورکرز یونائیٹڈ نے جمعے کے روز خبردار کیا تھا کہ کرسمس کے موقع پر منگل تک ہڑتال ’سیکڑوں اسٹورز‘ تک پہنچ سکتی ہے۔اسٹار بکس نے اپریل میں یونین کے ساتھ مذاکرات شروع کیے تھے، اس نے کہا کہ رواں ماہ 8 سے زیادہ بات چیت کے سیشن منعقد کیے، جس کے دوران 30 معاہدے طے پائے ہیں۔
یورپ سے سے مزید