• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارتی سپریم کورٹ نے عبادت گاہوں کیخلاف مقدمات پر پابندی عائد کردی

کراچی(نیوزڈیسک)بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بھارت کی عدالت عظمیٰ نے یہ احکامات 1991کے عبادت گاہوں سے متعلق ایکٹ کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کے دوران جاری کیا۔حکم ایسے وقت آیا ہے جب کئی مساجد کی جگہ پر مندر موجود ہونے کے دعوے کئے جارہے ہیں۔اس ایکٹ کو عبادت گاہ (خصوصی دفعات) ایکٹ 1991کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، اس قانون میں کہا گیا ہے کہ عبادت گاہوں کی حیثیت وہی رہے گی جو 15 اگست 1947 کو تھی، قانون کے مطابق 15 اگست 1947 سے پہلے موجود کسی بھی مذہب کی عبادت گاہ کو کسی دوسرے مذہب کی عبادت گاہ میں تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔بھارتی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سنجیو کھنہ، جسٹس سنجے کمار اور جسٹس کے وی وشوناتھن پر مشتمل بینچ نے کہا کہ زیر التو مقدمات میں عدالتیں مزید احکامات تک کسی بھی ’عبوری یا حتمی حکم سے گریز کریں۔بھارتی میڈیا کے مطابق عدالتی بینج نے کہا کہ ’ ہم 1991کے ایکٹ کے دائرہ اختیار، خدوخال اور حدود کا جائزہ لے رہے ہیں۔

دنیا بھر سے سے مزید