• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈاکٹر عافیہ کی امریکا سے حوالگی کی قرارداد سینیٹ سیکریٹریٹ میں جمع

حکومتی سینیٹر افنان اللّٰہ نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی امریکا سے حوالگی کے لیے قرارداد پارلیمان کے ایوان بالا (سینیٹ) سیکریٹریٹ میں جمع کرادی ہے۔

قرارداد پر حکومت کے ساتھ دیگر جماعتوں کے سینیٹرز کے دستخط بھی موجود ہیں، جس میں کہا گیا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی اپنی86 سالہ سزا میں سے 16 سال قید کاٹ چکی ہیں، حکومت پاکستان عافیہ صدیقی کی امریکا سے پاکستان حوالگی کےلیے سفارتی کوششیں تیز کرے۔

قرارداد میں یہ بھی کہا گیا کہ عافیہ صدیقی پر گزرنے والے حالات نے ان کی ذہنی و جسمانی صحت پر شدید منفی اثر ڈالا ہے۔

سینیٹ میں جمع کرائی گئی قرارداد میں کہا گیا کہ 12دسمبر 2024 کو ایک پاکستانی سرکاری وفد نے عافیہ صدیقی سے ملاقات کی، جس میں ماہر نفسیات بھی تھے، ڈاکٹر نے رپورٹ جاری کی جس میں عافیہ صدیقی کی صحت و سلامتی پر شدید تشویش کا اظہارکیا گیا۔

قرارداد میں کہا گیا کہ ڈاکٹرکی رائے ہے کہ اگر عافیہ صدیقی کو مناسب علاج، ہمدردانہ ماحول دیا جائے تو وہ مکمل صحتیاب ہوسکتی ہیں۔

قرارداد میں کہا گیا کہ سینیٹ امریکا میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی مسلسل حراست پر تشویش کا اظہار کرتا ہے، صدر بائیڈن سے اپیل ہے کہ وہ عافیہ صدیقی کی انسانی بنیادوں پر رہائی کو یقینی بنائیں۔

حکومتی سینیٹر کی قرارداد میں کہا گیا کہ ایسا رحم دلی پر مبنی اقدام امریکا اور پاکستان کے تعلقات میں نمایاں بہتری کا سبب بنے گا، حکومت پاکستان اپنی سفارتی کوششیں تیز کرے تاکہ عافیہ صدیقی کو 20 جنوری 2025 سے پہلے معافی مل سکے۔

قرارداد میں کہا گیا کہ وزیرِاعظم نے صدر بائیڈن کو 13 اکتوبر کو خط لکھ کر عافیہ صدیقی کی انسانی بنیادوں پر رہائی کی اپیل کی۔

قرارداد میں کہا گیا کہ صدر بائیڈن نے 12 دسمبر 2024 کو تقریباً 1500 قیدیوں کو معافی دی، وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا کہ معافیوں اور سزاؤں میں کمی کا مزید جائزہ لیا جائے گا۔

قومی خبریں سے مزید