نیویارک(نیوز ڈیسک)ہیومن رائٹس واچ نے غزہ میں شہریوں کو پانی تک رسائی سے محروم رکھنے پر اسرائیل پر نسل کشی کے اقدامات کا الزام لگا دیا۔ہیومن رائٹس واچ نے اسرائیل پر الزام عائد کیا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں فلسطینی شہریوں کو مناسب پانی کی رسائی سے جان بوجھ کر محروم رکھ کر ’’نسل کشی کے اقدامات‘‘ کیے جا رہے ہیں۔ہیومن رائٹس واچ کے مطابق اسرائیل کے اقدامات کے تحت پانی اور صفائی کے بنیادی ڈھانچے کو جان بوجھ کر نقصان پہنچایا گیا جس کے نتیجے میں ہزاروں افراد کی اموات ہوئیں، یہ عمل انسانیت کے خلاف نسل کشی کے جرم کے مترادف ہے ہیومن رائٹس واچ کی جانب سے جاری کی گئی 179 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اکتوبر 2023کے بعد سے اسرائیلی حکام نے غزہ کی پٹی میں زندہ رہنے کیلئے درکار مناسب پانی تک فلسطینیوں کی رسائی میں جان بوجھ کر رکاوٹ ڈالی ہے۔رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے بنیادی ڈھانچے کو جان بوجھ کر نقصان پہنچایا جن میں پانی کی صفائی کے پلانٹس کو چلانے والے شمسی پینل، ایک ذخیرہ اور پرزوں کا گودام شامل ہے جب کہ جنریٹرز کیلئے ایندھن کی سپلائی بھی روکی گئی۔رپورٹ میں کہا گیا کہ اسرائیل نے بجلی کی فراہمی کاٹ دی، مرمت کرنے والے کارکنوں پر حملے کیے اور مرمت کیلئے درکار سامان کے غزہ میں داخلے کو روکا۔ہیومن رائٹس واچ کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر تیرانا حسن نے کہا کہ یہ محض غفلت نہیں ہے بلکہ یہ محرومی کی ایک سوچے سمجھے منصوبے کی پالیسی ہے جس کے نتیجے میں ہزاروں افراد پیاس اور بیماری سے ہلاک ہو چکے ہیں، جو انسانیت کے خلاف جرم اور نسل کشی کے مترادف ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ رپورٹ غزہ کے درجنوں فلسطینیوں کے انٹرویوز، بشمول پانی کے حکام، صفائی کے ماہرین اور صحت کے کارکنوں کے ساتھ ساتھ اکتوبر 2023 سے ستمبر 2024 تک سیٹلائٹ تصاویر اور ڈیٹا پر مبنی ہے۔علاوہ ازیںڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز کے مطابق غزہ کے اسپتالوں کا کھنڈرات میں تبدیل ہونا فلسطینی نسل کشی کے واضح آثار ہیں، اس کے باوجود غزہ جنگ بندی کے لیے بات چیت میں اختلافات برقرار ہیں۔غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز نے نئی رپورٹ جاری کی ہے۔مذکورہ رپورٹ کے مطابق غزہ میں اسپتال کھنڈرات میں تبدیل کیے جا رہے ہیں، فلسطینی سر زمین پر اسرائیلی افواج کی طرف سے نسل کشی کے واضح آثار ہیں۔ رپورٹ میں زور دیا گیا ہے کہ عالمی برادری اور اسرائیل کے حامی ممالک اسرائیل کے لیے غیر مشروط حمایت ختم کر کے غزہ میں نسل کشی کو روکنے کی ذمے داری پوری کریں۔غزہ کو خوراک کی فراہمی روکنے کے اسرائیلی اقدام پر اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی نے عالمی عدالت سے رائے مانگنے کی قرار داد منظور کر لی ہے انروا نے جنرل اسمبلی کی قرار داد منظور ہونے کا خیر مقدم کیا ہے تاہم غزہ جنگ بندی کیلئے بات چیت میں اختلافات برقرار ہیں۔