• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم کیئراسٹارمر نے بچوں کے سوشل ویلفیئر کو شفاف بنانے کی ہدایت کردی

لندن (پی اے )10سالہ سارہ شریف کے المناک قتل کے بعد وزیراعظم کیراسٹارمر نے بچوں کے سوشل ویلفیئر کو شفاف بنانے کی ہدایت کردی۔سارہ شریف کو جس کی مسخ شدہ لاش گزشتہ سال اگست میں سرے کے علاقے ووکنگ میں اس کے گھر سے ملی تھی ،کے اساتذہ نے اس کے چہرے پر زخم کے نشان دیکھ کر سوشل سروسز کو ریفر کردیا تھا جس کے بعد اس کی فیملی نے اس کو اسکول سے اٹھالیا،ہوم اسکولنگ سے اس کے 43سالہ والد عرفان شریف اور اس کی 30سالہ سوتیلی ماں بینش بتول کو اس پر مظالم ڈھانے کا موقع مل گیاتھا ،مسٹر جسٹسCavanaghنے منگل کو عرفان شریف کو کم ازکم 40سال، بینش بتول کو33سال جبکہ مقتولہ کے چچا فیصل ملک کو 16سال قید کی سزا سنائی ،دارالعوام میں وقفہ سوالات کے دوران وزیراعظم سر کیر اسٹارمر نے ارکان پارلیمنٹ کو اس مقدمے کی تازہ ترین صورت حال سے آگاہ کیا تاکہ اس کی موت سے سبق حاصل کیاجاسکے ۔ووکنگ کے حلقے سے رکن پارلیمنٹ ول فورسٹر نے ارکان پارلیمنٹ کو بتایا کہ مجھے معلوم ہے کہ وزیراعظم کو میرے حلقہ انتخاب میں اپنے والد اور سوتیلی ماں کے ہاتھوں سارہ شریف کے بہیمانہ قتل کی تفصیلات کا علم ہے انھوں نے کہا کہ میں چاہتاہوں کہ سارہ وہ آخری لڑکی ثابت ہو جسے ان لوگوں کو قتل کیا جنھیں اس کی دیکھ بھال اور حفاظت کرنی چاہئے تھی۔انھوں نے کہا کہ کیا میں اس بات پر یقین کرسکتاہوں کہ وزیر اعظم فوری طورپر نئے سال پر اس قتل کی کھلی تحقیقات کرائیں گے تاکہ ہمیں معلوم ہوسکے کہ سرکاری حکام کی ناکامی کی وجہ کیاتھی اور ہمیں یہ یقین ہوجائے کہ اب ایسا کبھی نہیں ہوگا۔سر کیر نے جواب دیا کہ آپ نے یقینا اس ہولناک واردات کے واقعہ کو درست طریقے سے اٹھایاہے اور یہ ضروری ہے کہ ہر ایک اس سے سبق سیکھے ،انھوں نے کہا کہ ایک انڈیپنڈنٹ عمل جاری ہے لیکن میں یہ بات واضح کرنا چاہتاہوں کہ بچوں کے سوشل کیئر کے نظام کی تنظیم نو کرنا ہوگی تاکہ کمسن بچوں کو محفوظ رکھا جاسکے اور دوسری باتوں کے علاوہ ہوم اسکولنگ کے فریم ورک پر بھی نظر ثانی کرنا پڑے گی۔اس لئے ہمیں اس طرح کے واقعات سے سیکھنے کی ضرورت ہے انھوں نے کہا کہ ہم اقدامات کر رہے ہیں فی الوقت ایک پراسیس جاری ہے اور مناسب وقت پر میں ایوان کو اس کی تفصیلات سے آگاہ کروں گا۔
یورپ سے سے مزید